تلنگانہ

کیا گجرات ماڈل کے نام پر لوگوں کو زندہ جلا دیا جائے گا : سابق چیف منسٹر چندرشیکھرراو کا بی جے پی قائدین سے سوال

حیدر آباد 6 مئی (اردولیکس) تلنگانہ کے نظام آباد شہر میں روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے صدر بی آر ایس و سابق چیف منسٹر چندر شیکھر راو نے بی جے پی قائدین کی جانب سے ملک میں گجرات ماڈل کو پیش کرنے کے بیانات پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ آیا گجرات ماڈل کے نام پر گودھرا ماڈل پیش کیا جائے گا ؟ کیا لوگوں کو زندہ جلا دیا جائے گا ؟

 

انھوں نے کہا کہ گجرات ماڈل کچھ نہیں ہے صرف مفلسی ہے وہاں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ ہر طرف افلاس اور مفلسی پائی جاتی ہے انہوں نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ بی جے پی اور کانگریس کے جھوٹے وعدوں پر بھروسہ نہ کریں

 

انہوں نے کہا کہ وہ بھی ایک ہندو ہیں لیکن تلنگانہ کے عوام ان کے بھائی ہیں جن میں ہندو اور مسلمان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی مخالفت کرنے پر انہیں کو پریشان کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ ان کی دختر کو گرفتار کیا گیا۔ اب تک تلنگانہ میں بی جے پی کو شکست دینے والی بی آرایس واحد پارٹی ہے۔ کانگریس سے یہ مکن نہیں ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے خفیہ مفاہمت کرلی ہے۔ چندرشیکھرراو نے کہا کہ تلنگانہ ایک سیکولر ریاست ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں رہتے ہیں ۔ بی آر ایس دور حکومت میں مسلمانوں کی ترقی پر 12 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے گھر دیر ہے لیکن اندھیر نہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button