مضامین

خبر پہ شوشہ “آواز پر فدا” 

کے این واصف، ریاض

کہتے ہیں صورت شکل، قد و خال، چہرے مہرے اور ناز و ادا پر فدا ہونا شاید مرد کی فطرت میں داخل ہے۔ مشتاق احمد یوسفی نے اس خیال کو یوں بیان “عورتیں دوسری عورتوں کی شکایت کرتے نہین تھکتین۔ جبکہ مرد دوسری عورتوں کی تعریف کرتے نہیں تھکتے۔ مرد واقعی عظیم ہیں”

 

 

ایک تازہ خبر کے مطابق تلنگانہ کے عادل آباد ٹاؤن سے تعلق رکھنے والا ایک نوجواں اس سلسلہ میں ایک قدم اور آگے نکل گیا۔ یعنی وہ لڑکی کو دیکھے یا ملے بغیر صرف آواز پر فدا ہوگیا۔ خبر کے مطابق یہ نوجواں کا کسی لڑکی سے فون پر رابطہ میں آیا۔ کچھ دنوں تک فون پر پیار محبت کی باتیں ہوتی رہیں۔ اعتماد حاصل ہونے کے بعد لڑکی نے باور کرایا کہ وہ ایک رئیس خاندان سے ہے۔

 

 

کورٹ سے اپنی خاندانی جائیداد حاصل کرنے کے لیے اسے ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے۔ اسیر عشق لڑکے نے آٹھ لاکھ روپئے لڑکی کو بھیج دیئے۔ رقم حاصل کرنے کے بعد رابطہ ٹوٹا تو لڑکا پولیس سے رجو ہوا۔ تحقیق اور گرفتاری ہوئی تو پتہ یہ ایک لڑکا ہے جو فون پر لڑکی کی آواز میں نوجوانون کو چونا لگاتا ہے۔ عادل آباد ٹاؤن کا یہ نوجوان لڑکی آواز پر فدا ہوگیا اور بھاری رقم گنواں بیٹھا۔

 

 

میرے نالہ سن کے فرماتے ہیں وہ

یہ اسی کی دکھ بھری آواز ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button