تلنگانہ

میرے شخصی مکتوب کا افشا محض اتفاق نہیں بلکہ ایک گہری سازش کا حصہ : رکن کونسل کویتا

کے سی آر کی قیادت میں ہی تلنگانہ کا روشن مستقبل ممکن

میرے شخصی مکتوب کا افشا محض اتفاق نہیں بلکہ ایک گہری سازش کا حصہ

پارٹی کے اندرونی سازشی عناصر کو بے نقاب کرنا ضروری 

میرا مقصد پارٹی کی بہتری اور اصلاح۔کوئی شخصی ایجنڈہ نہیں

شمس آباد ایئرپورٹ پر رکن قانون ساز کونسل بی

آر ایس کے کویتا کا دو ٹوک اور جذباتی رد عمل

 

رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے شمس آباد ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کیں اور چند سنجیدہ اور حساس امور پر روشنی ڈالیں۔

کویتا نے کہا کہ میرے بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت کے فوراً بعد میرے شخصی مکتوب کا میڈیا میں افشا محض اتفاق نہیں بلکہ ایک گہری سازش ہے۔ یہ وہ مکتوب ہے جو میں نے تقریباً دو ہفتہ قبل پارٹی صدر کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کو تحریر کیا تھا۔انہوں نے وضاحت کی کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ وہ پارٹی معاملات پر اپنے خیالات کے اظہار کے لئے مکتوب تحریر کی ہیں بلکہ یہ ان کی مسلسل سیاسی اور فکری وابستگی کا حصہ رہا ہے۔

 

کویتا نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پارٹی کے اندر جو چالبازیاں اور سازشیں پنپ رہی ہیں، وہ اب صرف شخصی نوعیت کی بات نہیں رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے جو کچھ کہا، وہ تلنگانہ کے ایک باشعور شہری اور پارٹی کے مخلص رکن کی حیثیت سے کہا ہے۔ اس میں کوئی شخصی ایجنڈہ کارفرما نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا مقصد خالصتاً پارٹی کی بہتری اور اصلاح ہے۔ اگر میرے خط کو لیک کیا گیا ہے، تو یہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس پر پارٹی کو سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا کہ ایسا کرنے والے عناصر کون ہیں

 

۔انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ کے سی آر ہمارے لئے ایک دیوتا کی مانند ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے گرد کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو پارٹی کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں۔ اگر ایک بیٹی کا ذاتی خط لیک ہو سکتا ہے تو عام پارٹی کارکن کے تحفظ کی کیا ضمانت ہے؟کویتا نے کہا کہ میرا خط لیک ہو کر میڈیا کی زینت بن گیا۔ بی جے پی اورکانگریس جیسی جماعتیں اسے لے کر خوشی مناتی پھر رہی ہیں

 

۔ جیسے بندر کے ہاتھ میں آئینہ لگ گیا ہو۔ مگر عوام جانتے ہیں کہ یہ جماعتیں ناکام ہو چکی ہیں، اور تلنگانہ کے عوام کا مستقبل صرف اور صرف کے سی آر کی قیادت میں ہی مضمر ہے۔کویتا نے پر زور انداز میں کہا کہ ہمیں پارٹی میں موجود خامیوں کو دور کرنا ہوگا، اندرونی سازشی عناصر کو باہر نکالنا ہوگااور متحد ہو کر پارٹی کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہوگا۔ کے سی آر کی قیادت میں ہی تلنگانہ کا روشن مستقبل ممکن ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button