جنرل نیوز

درودشریف کی کثرت سے زندگی میں برکت آتی ہے اور ذہنی سکون میسر ہوتا ہے

جمعیت علماء ضلع سرسلہ کے  زیراہتمام منعقدہ اصلاح معاشرہ اجلاس سے مولانا فصیح الدین ندوی ومفتی محمود زبیر قاسمی کے خطابات۔

سرسلہ۔ حقوق کی ادائیگی ضروری ہے، بگاڑ آتا ہے؛ تو سدھارنے کا نام اصلاح ہے، اپنے عقائد کو درست کریں، اللہ کو وحدہ لاشریک مانیں یعنی اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں،کیونکہ شرک بدترین گناہ ہے، اللہ ہی سے مانگنے والے بنیں، عقیدہ جب متزلزل ہوجاتا ہے؛ تو اس کی نحوست سے ایمان  خطرہ میں پڑجاتا ہے، اسی لئے ہم اپنے عقائد کو مضبوط کریں، اسکی اہمیت کو جانیں، حضرات صحابہؓ وصحابیات نے جام شہادت پینا گوارہ کیا؛ مگر عقائد کا تحفظ کیا، آج سوچی سمجھی سازش کے تحت پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ چنندہ مسلمان ہی باطل مذاہب کا شکار ہورہے ہیں، اس قسم کے واقعات سامنے لانے کا مقصد گمراہی  پھیلانا ہوتا ہے، لہذا محنتوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے،چپہ چپہ اصلاح معاشرہ کی محنت کریں،
آج اسکول میں لکشمی دیوی، سری دیوی، سوریا نمسکار اور ان تصویروں کے سامنے ہاتھ جوڑنا سکھایا جاتا ہے، اپنے بچوں کو دلوں میں ایمان عقیدے کو خوب بٹھائیں کہ یہ تعلیماتِ اسلامیہ کے خلاف ہے، اس پرفتن دور میں اپنے اور اپنے بچوں کے عقائد کا تحفظ لازمی ہے، ان خیالات کا اظہار ضلع سرسلہ کے کتاپلی میں جمعیۃ علماء کے زیراہتمام منعقدہ اصلاح معاشرہ اجلاس سے مولانا فصیح الدین ندوی (ناظم اصلاح معاشرہ کمیٹی تلنگانہ وآندھرا) نے کیا اور کہا کہ رسول اللہﷺ کے بارے میں بڑی سنجیدگی سے سمجھائیں کہ آپﷺ کے بعد کوئی  نبی بن کر نہیں آئے گا، کیونکہ نبوت کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے، توحید، رسالت، ختم نبوت، آخرت، جنت، جہنم، آسمانی کتابوں اور مرنے کے بعد اٹھائے جانے کا عقیدہ سمجھائیں، اور اس پر قائم رہیں، صحابہؓ رسول اللہﷺ سے سنتے تھے تو ان باتوں پر مکمل یقین بھی رکھتے تھے، وہی یقین انہیں عمل پر آمادہ کرتا تھا، ایمان کے بعد سب سے اہم  نماز ہے، نمازوں کا اہتمام کریں، نماز ایک ایسی عبادت ہے کہ اللہ نے اس میں بہت تاثیر رکھی ہے کہ جو اہتمام کرتا ہے وہ  خرابیوں برائیوں سے مامون ہوجاتا ہے، نبیﷺ نے کہا کہ نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، رسول اللہﷺ جب بھی کوئی پریشانی پیش آ تی تو نماز پڑھتے تھے؛ آج فرض نماز کا اہتمام نہیں ہے؛ جس کی نحوست سے پریشانیاں بڑھ رہی ہیں، نماز سے رزق میں برکت ہوتی ہے، اور آخرت میں جنت ملتی ہے، مکاتب کے ذریعہ قرآن کو سیکھیں اور سیکھنے کے بعد تلاوت قرآن کو معمولات میں رکھیں، اس سے بڑے فوائد حاصل ہوں گے، خرچ کرنے کے عادی بنیں، محتاجوں، مجبوروں، بیماروں، یتیموں اور بیواؤں کی مدد کریں، نیز مفتی محمود زبیر قاسمی صاحب (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا) نے کلیدی خطاب میں کہا کہ درود شریف کی کثرت سے زندگی میں برکت آتی ہے، ذہنی سکون میسر ہوتا ہے، مسجد کو مضبوطی سے پکڑ لو! اللہ تمام مشکلات سے بچالیتا ہے، گھریلوں زندگی کو استوار کریں، میاں بیوی زندگی کا ایک بڑا حصہ ساتھ گزارتے ہیں، باہم حقوق کی ادائیگی کی فکر کریں، اپنے اخلاق سے بہترین انسان بن کر مخلوق کی خدمت کریں، اپنے کردار کو سنواریں، معاشرہ کی بگاڑ پر توجہ دلاتے ہوئے زور دیا کہ آج معاشرہ کی حالت دیکھ کر یہ کہتا ہوں کہ عورتوں کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال حرام ہے، دینی باتیں بھی نیٹ کے ذریعہ نہ لیں، اہل علم بالخصوص دیندار خواتین سے علم دین حاصل کریں، نیک بنیں، کیونکہ ماں باپ سے خوبیاں یا خرابیاں اولاد میں منتقل ہوتی ہیں، یہی اسلام تعلیم دیتا ہے، آخیر میں کہا کہ اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں،آج بیرون ممالک میں اے ون، شعبہ کمپیوٹر سائنس اور نرسنگ جیسے اہم شعبہ جات میں روزگاری کے کثیر مواقع ہیں، ان سے استفادہ کریں، ان تمام شعبوں میں داخلے کی فکر کریں، تعلیم حاصل کرکے اس کو سیکھیں سیکھنے کے بعد اسی میں روزگار تلاش کریں، آج زنا کی وبا عام ہورہی ہے، زنا ایسی بری چیز ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ زنا کرنے والے کا ایمان سلب کردیا جاتا ہے، اگر اس حالت میں موت آجائے تو کافر مرے گا، زنا کی حالت میں ایمان باقی نہیں رہتا، زنا کی نحوست سے اللہ عمل صالح کی مٹھاس ختم فرمادیتے ہیں،
حافظ محمد فہیم الدین منیری (نائب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا) نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد ہر دیہات اور گھر پر اصلاح معاشرہ پروگرام منعقد کئے جائیں، اور ہر گھر اور ہرفرد اس مہم پر عمل کریں، قاری مجاہد (جنرل سکریٹری کتاپلی) نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جبکہ مولانا مفتی خواجہ شریف مظاہری (صدر جمعیۃ علماء میدک) نے جلسہ کی کارروائی چلائی، مولانا ابوالکلام (صدر جمعیۃ علماء سرسلہ) نے تمام مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ علماء انبیاء کے وارث ہیں ان کی آمد کو غنیمت جان کر پر سکون ہوکر استفادہ کریں، مولانا نظرالحق قاسمی (صدر جمعیۃ علماء منڈل کاماریڈی) ومولانا منظور مظاہری  (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء منڈل کاماریڈی) نے تمہیدی کلمات پیش کئے اور پروگرام کے اغراض ومقاصد کو بیان کیا، اس موقع پر کتاپلی کے سرپنچ نے گلپوشی کے بعد کہا کہ معاشرہ میں سدھار ضروری ہے، مسلمان اس دنیا میں اپنی ایک تاریخ رکھتے ہیں، انہیں گھر واپسی کی بات کہنا غیر مناسب اور تاریخ سے ناواقفیت ہے، الحاج سید عظمت علی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی) نے جمعیۃ علماء ہند کی ملک بھر میں خدمات اور امیرالہند دامت برکاتہم کی وسعت نظری اور مشن کو واضح طور پر سامنے رکھا، اس موقع پر مولانا مسعود قاسمی صاحب سدی پیٹ، مولانا شعیب قاسمی، حافظ عبدالواجد حلیمی کی موجودگی میں طلباء مکتب نے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا اور ان طلباء کے مابین مہمانوں کے ہاتھوں بہترین انعامات تقسیم کئے گئے، علماء حفاظ کے علاوہ کثیر تعداد میں دینی شغف سے متصف احباب موجود تھے، حضرت جناب انور صاحب کی دعا پر پروگرام
کا اختتام عمل میں آیا.

متعلقہ خبریں

Back to top button