امیت شاہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے سابق وزیر محمد علی شبیر کے فیصلے کا خیر مقدم
مستقبل میں بی جے پی قائدین اور امیت شاہ تلنگانہ میں سنبھل کر بیانات دیں _ سابق فلور لیڈر جی ایچ ا یم سی سینئر کانگریس قاید محمد واجد حسین کا احتجاج

حیدرآباد ( پریس نوٹ )۔۔پچھلے دنوں چیوڑلہ میں مرکزی وزیر داخلہ مسٹر امیت شاہ نے بی جے پی پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں بی جے پی اقتدار میں آے گی تو مسلم ریزرویشن کو۔ ختم کردیا جائے گا ۔سابق فلور لیڈر جی ایچ یم سی و سینئر کانگریس قاید جناب محمد واجد حسین نے شدید مذمّت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی نہ اہلی اور کہاوت بھی ہے کہ بلی کے خواب میں چیچڑے کے مترادف ہے ۔انہونے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کا اقتدار میں آنے کا خواب صرف امیت شاہ کو نظر آرہا ہے لیکن یہ نا ممکن ہے ۔تلنگانہ ایک گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے یہاں فرقہ پرستی کے بیج کو مزید اگے بڑھنے نہیں دیا جائے گا ۔
سینئر کانگریس قاید محمد واجد حسین نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ مسٹر امیت شاہ کو معلومات کی کمی ہے جبکہ مسلم تحفظات کا کیس ابھی سپریم کورٹ میں ہے ۔۔انہونے کہا کہ امیت شاہ کو معلوم کرنا چاہیے کہ وہ متحدہ آندھرا پردیش کے موقعے پر تحفظات کس بنیاد پر دیے گئے ۔
محمد واجد حسین سینئر کانگریس قاید نے واضح کیا کہ متحدہ آندھرا پردیش کے وزیر آعلیٰ ڈاکٹر وائی یس راج شیکھر ریڈی کو جناب محمد علی شبیر اس وقت کے وزیر تهے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی اور مسلمانوں کے حالات سے واقف کروایا ۔جسے دیکھ کر وائی یس راج شیکھر ریڈی شسدھر ہوگئے اور کہا کہ اتنی بوری حالت ہے مسلمانوں کی ؟ اور فوری پی یس کرشنن – او بی سی کمیشن کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مسلم اقلیتون کو %5 فیصد تحفظات کا اعلان کیا جس پر مخالفین نے روک لگانے کیلئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 50% فیصد سے زاید نہ کرنے کے احکام دیے ۔جس کے بعد کانگریس حکومت نے جناب راج شیکھر ریڈی کی قیادت میں اور جناب محمد علی شبیر کی نگرانی میں %4 تحفظات دیے جانے کا اعلان کیا جس پر سپریم کورٹ نے جوں کا توں ( stay ) آرڈر دیا جس کی وجہہ سے آج اندهرا اور تلنگانہ ریاستوں میں ہزاروں طلبا و طلبات جو سطح غربت میں جی رہے تھے انھیں %4 فیصد تحفظات کی بنیاد پر ڈاکٹر ، انجنیئر کے علاوہ دیگر شعبے جات میں بھی سیٹس الاٹ کئے گئے اور ساتھ ساتھ فی ریمبرسمینٹ بھی جاری کئے اور آج اقلیتون کی ترقی بی جے پی کے قایدین کو ہضم نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہہ سے تلنگانہ میں فرقہ پرستی کو حد سے زیادہ تقویت دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ۔
سینئر کانگریس قاید جناب محمد واجد حسین نے بی جے پی کے قایدین کو کہا کہ تلنگانہ میں 4 کروڑ سے زاید آبادی ہے جس میں ایک کروڑ سے زاید مسلم اقلیتیں رہتی ہیں اگر مستقبل میں یہ بی جے پی کے قایدین تلنگانہ کے مسلم اقلیتوں کے خلاف بات کریں گے تو اس کا منہ توڑ جواب دینا بھی جانتے ہیں ۔
کانگریس قاید محمد واجد حسین نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف سپریم کورٹ میں سابق وزیر جناب محمد علی شبیر صاحب کی جانب سے عرضی داخل کئے جانے کے اعلان کرنے پر خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس کیس میں کامیابی ضرور ملے گی ۔تاکہ مستقبل میں امیت شاہ اور بی جے پی قایدین مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات نہ دے سکیں ۔