تلنگانہ

منوگوڑو اسمبلی حلقہ میں اقلیتوں کے اجلاس سے وزیر داخلہ محمود علی کا خطاب

حیدرآباد 31/اکتوبر (پریس نوٹ) ضمنی انتخاب کے نتائج کے بعد منوگوڑ حلقہ کے ادھورے کاموں کو مکمل کیا جائے گا اور حلقہ کو ترقی دینے کے امور شروع کئے جائیں گے. ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پیر کو چوٹ اپل منڈل کے لکارم میں منعقدہ سنگ تراشوں اور مسلم تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا. انہوں نے کہا کہ منوگوڑ میں آزادی سے اب تک کانگریس اور تیلگو دیشم پارٹی کی قیادت رہی. مگر ان 75 سالوں میں دونوں پارٹی کے قائدین نے مسلمانوں اور سنگ تراشوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا.

 

پچھلے 75 سالوں میں منوگوڑ کے مسلمان غریب سے غریب تر ہوگئے مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا. اسی لیے منوگوڑ کے مسلمان اور سنگ تراش ٹی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کئے ہیں تاکہ انہیں انصاف مل سکے. وزیر داخلہ نے کہا کہ منوگوڑ حلقہ اسمبلی میں ٹی آر ایس پارٹی کی کامیابی صد فیصد یقینی ہے. اور کہا کہ منوگوڑ حلقہ کے عوام نے راج گوپال ریڈی پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں کامیابی دلائی تھی مگر رواج گوپال ریڈی نے منوگوڑ عوام کی پیٹ میں خنجر گھونپتے ہوئے بی جے پی میں شامل ہوگئے. انہوں نے کہا کہ راج گوپال ریڈی کو منوگوڑ کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اسی لیے ذاتی مفاد کے لیے بی جے پی میں شامل ہوگئے. وزیر موصوف نے کہا کہ ٹی آر ایس واحد پارٹی ہے جو خالص تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لیے سنجیدہ ہے.

 

ٹی آر ایس حکومت نے وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندراشیکھر راؤ کی قیادت میں پچھلے آٹھ سالوں میں غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے. تلنگانہ کی ترقی کو دیکھ کر ملک کی دیگر ریاستیں حیران ہیں کہ اتنے کم وقت میں کوئی بھی ریاست اتنی ترقی کیسے حاصل کرسکتی ہے. مگر کے سی آر نے اپنے تجربے اور دور اندیشی سے ناممکن کو ممکن بنایا ہے. محمد محمود علی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے ریاست کے تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے منفرد اسکیمات منظر عام پر لائی ہیں. انہوں نے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ منوگوڑ میں مسلم سنگ تراشوں کی بڑی تعداد ہے جن کے لیے سابق رکن اسمبلی راج گوپال ریڈی نے کچھ نہیں کیا. ٹی آر ایس پارٹی نتائج کے بعد کامیاب ہونے والے امیدوار کے پربھاکر ریڈی کے ساتھ ایک مخصوص تقریب منعقد کرے گی جس میں منوگوڑ حلقہ کے مسلمانوں اور سنگ تراشوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرے گی.

 

انہوں نے کہا کہ منوگوڑ مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی اختیار کی جائے گی اور کسی طرح کی لاپرواہی نہیں کی جائے گی. وزیر موصوف نے سنگ تراشوں اور مسلمانوں کو تیقن دیتے ہوئے کہا کہ وہ بذات خود منوگوڑ میں منعقد کی جانے والی مخصوص تقاریب میں شرکت کریں گے اور مسلمانوں اور سنگ تراشوں کے مسائل کے حل میں حصہ دار بنیں گے. بالخصوص مسلمانوں کے نونہالوں اور معصوم بچوں کو تعلیم، ملازمت، اقلیتی لونس، مالی امداد اور دیگر اسکیمات سے استفادہ پہنچائیں گے تاکہ مسلمانوں اور سنگ تراشوں کے طرز زندگی اور مستقبل میں سدھار اور ترقی پیدا ہو. تقریب میں وزیر داخلہ کے پوتے فرقان احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آنے والی نسلوں کو پریشانیوں سے نکالنے اور بہتر زندگی فراہم کرنے کے لیے فرقہ پرست پارٹیوں کو روکنا اور سیکولر پارٹیوں کو اقتدار میں لانا وقت کا اہم تقاضہ ہے. فرقان احمد نے کہا کہ موجودہ دور میں ہندوستان بھر میں کے سی آر جیسا سیکولر قائد نظر نہیں آتا جو تمام مذاہب کے لوگوں کی فلاح وبہبود کے لیے کوشاں ہو. وزیر داخلہ محمد محمود علی نے تلنگانہ حکومت کی شروع کردی اسکیمات کا مفصلاً ذکر کیا.

 

خصوصی طور پر انہوں نے مسلمانوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات شادی مبارک، اقلیتی امداد، ریسیڈینشیل اسکولس و کالجس ، چیف منسٹر اوور سیز اسکالرشب اور دیگر کا ذکر کرتے ہوئے ان کی تفصیلات سے بھی واقف کروایا. انہوں نے حاضرین اجلاس سے اپیل کی کہ وہ 3نومبر کو صبح سویرے پولنگ بوتھ جاکر کا کے نشان پر بٹن دبائیں. علاوہ ازیں اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو بھی کار کے نشان پر ووٹ دینے کی ترغیب دیں تاکہ منوگوڑ حلقہ میں ترقیاتی کاموں کی جلد از جلد شروعات کی جاسکے. اس موقع پر رکن اسمبلی بیتی سبھاش ریڈی، پارٹی کے سینیر قائدین خواجہ بدرالدین ، سید منیرالدین ، سبیل الدین فرید اور دیگر شریک تھے.

متعلقہ خبریں

Back to top button