نیشنل

گالی جناردھن ریڈی نے اپنی نئی پارٹی کاجاری کیانشان ۔انڈی اسمبلی حلقہ سے مسلم لیڈر کو دی سیٹ

کرناٹک:اپنی نئی پارٹی کا اعلان کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد، کرناٹک کے سابق وزیر اور کانکنی کے تاجر جی جناردھنا ریڈی نے’فٹ بال’ کو اپنے انتخابی نشان کے طور پرجاری کیاہے۔اسی طرح انہوں نےامیدواروں کی پہلی فہرست کےعلاوہ مئی کےمہینے میں ہونےوالے اسمبلی انتخابات کےتحت پارٹی منشورجاری کیاہے۔واضح رہےکہ ریڈی، جو ایک غیر قانونی کان کنی کیس میں ملزم ہے، نے حال ہی میں بی جے پی کے ساتھ اپنی دو دہائیوں پرانی رفاقت کو ختم کرتے ہوئے "کلیانہ راجیہ پرگتی پکشا” کےآرپی پی تشکیل دیا تھا۔

ریڈی نے کہا، "جب میں پہلے سیاست میں تھا، تو ہر کسی نے میرے ساتھ فٹ بال کی طرح برتاؤ کیا، چاہے وہ میرے اپنے ہوں یا دوسرے یا دشمن۔ اب میں یہ ثابت کرنے کے لیے میدان میں اترا ہوں کہ میں بھی سب کے ساتھ فٹ بال کھیل سکتا ہوں”۔ پارٹی کے لوگو کی نقاب کشائی کے بعد جناردھن ریڈی میڈیانمائندوں سےبات کی۔بعض سیاسی مبصرین کے مطابق کےآرپی پی بعض حلقوں، خاص طور پر بلاری بیلٹ میں بی جے پی کے انتخابی امکانات پر کچھ اثراندازہو سکتی ہے۔

بتایاجارہاہےکہ کےآرپی پی بعض حلقوں اور خاص طوران حلقوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جہاں تلگو بولنے والوں کی کافی تعداد موجود ہے۔ کوپل ضلع کے گنگاوتی سے اپنے امیدوار اور بلاری سٹی اسمبلی حلقہ سے اپنی اہلیہ ارونا لکشمی کے امیدوار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ریڈی نے 10 دیگر حلقوں کے امیدواروں کی فہرست کا اعلان کیا۔ جن کی تفصیلات اس طرح ہیں حلقہ اسمبلی ہیرور سےمہیش،ناگاتھن سےسری کانت بنڈی،سندھنورسےملیکارجن نیکنٹی،پاواگڈاسے

ایجیندر نیرالیکونٹے ،انڈی سےمحبوب،سیڈم سے لالیش ریڈی،باگےپلی سے اریکیرے کرشنا ریڈی، بیدرساوتھ سےبھیما شنکر پاٹل،سرگپاسے داراپا نائیک، اورکنکاگیری سے ڈاکٹر چارول شامل ہیں انہوں نےیہ بتاتے ہوئے کہاکہ تقریباً 15 اضلاع میں ان کی پارٹی کا تنظیمی کام جاری ہے، ریڈی نے کہا، وہ دیہی علاقوں کادورہ کر رہے ہیں، جہاں ترقی کا فقدان ہے، اور وہاں کے لوگوں کو ان سے اور ان کی پارٹی سے امید ہے کہ وہ تبدیلی لائیں گے اور ترقی کا آغاز کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button