نظام آباد کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کی امکانی کامیابی سے مخالف امیدوار بوکھلاہٹ کا شکار
مسلمان متحدہ طورپر محمد علی شبیر کے حق میں اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال کریں۔ پی سی سی سکریٹری محمد ماجد خان
نظام آباد:27/نومبر (پریس ریلیز)نظام آباد اربن حلقہ اسمبلی کے کانگریس امیدوار سابقہ ریاستی وزیر محمد علی شبیر کی مختلف طبقات اور مسلمانوں میں بے پناہ مقبولیت اور امکانی کامیابی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ان کے مخالفین و منافقین گمراہ کن پروپگنڈہ کرتے ہوئے رائے عامہ کو منقسم کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جس سے ریاست تلنگانہ بالخصوص اربن حلقہ اسمبلی نظام آباد میں محمد علی شبیر کی امکانی کامیابی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اور محمد علی شبیر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے نظام آباد میں ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔ ان خیالات کااظہار پی سی سی سکریٹری و حلقہ اسمبلی نظام آباد کوآرڈنیٹر مسٹر محمد ماجد خان نے کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کی انتخابی مہم کے دوران مختلف مقامات پر اقلیتی علاقوں میں منعقدہ اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ مسٹر محمد ماجد خان نے کہاکہ گذشتہ 10سالوں کے دوران بی آر ایس حکومت مسلمانوں کے مفادات کو نہ صرف نظر انداز کردیا بلکہ انہیں پسماندہ بنائے رکھنے میں کو ئی کسر باقی نہیں رکھی۔ چیف منسٹر کے چندرا شیکھرراؤ، ایم ایل سی کے کویتا، نظام آباد اربن ایم یل اے بیگالہ گنیش گپتا نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ دیتے ہوئے صرف خوش کن اعلانات تک ہی محدود رکھا۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر نے مسلمانوں کو 12%فیصد تحفظات دینے کو یکسر فراموش کردیا۔ تلنگانہ ریاست کی 55ہزار ایکڑ وقف اراضیات کو نقصان پہنچایا۔ بے گناہ 5مسلم نوجوانوں کو آلیر انکاؤنٹر میں ہلاک کرتے ہوئے بی آر ایس حکومت نے اپنے ہاتھوں کو مسلمانوں کے خون سے رنگ دیا۔ حیدرآباد میں 7مساجد کو شہید کردیا۔ نظام آباد قدیم کلکٹریٹ کی مسجد کی وقف اراضی کو حوالگی کے بجائے تعطل کا شکار بنادیا۔ اسی طرح ڈیری فارم نظام آباد کے روبرو حج ہاؤز، میٹر نٹی نرسنگ ہوم، پلے گراؤنڈ، پارک قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کی لیکن 10سالوں کے دوران ناکام ہی رہے۔ اسی طرح بابن صاحب پہاڑی بریج کی تعمیر کو تعطل کا شکار بنادیا۔ مسلم اقلیتی علاقوں میں پانی کے اخراج کیلئے مستقل پراجیکٹ نہ بناکر مسائل و مشکلات میں مبتلا کردیا۔ پی سی سی سکریٹری و نظام آباد اربن کوآرڈنیٹر محمد ماجد خان نے اردو اکیڈیمی کے علاقائی سنٹرس کو بند رکھ کر اردو زبان کے کاز کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ مسلم اقلیتی علاقوں میں تعمیری و ترقیاتی کاموں کو انجام دینے میں کبھی دلچسپی نہیں لی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی آر ایس پارٹی قائدین نظام آباد اربن یم یل اے و یم یل سی مسز کے کویتا کو مسلمانوں کے مسائل سے کوئی ہمدردی و دلچسپی نہیں ہے۔ عین انتخابات کے موقع پر مسلمانوں کے ووٹوں کو حاصل کرنے کیلئے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے راغب کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جس میں انہیں قطعی کامیابی نہیں ہوگی کیونکہ مسلمان جان چکے ہیں کہ بی آر ایس حکومت ان کے لئے کتنا نقصاندہ ثابت ہورہی ہے۔ محمد ماجد خان نے کہاکہ ریاست کرناٹک کے انتخابات کے بعد اور گذشتہ 10سالوں سے تلنگانہ ریاست میں بی آر ایس حکومت کی مخالف عوام دشمن پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے کانگریس پارٹی کی طرف راغب ہورہی ہے اور تلنگانہ میں کانگریس کی لہر طوفانی شکل اختیار کرچکی ہے اور ہر طبقہ ہر فرقہ، ذات پات سے بے نیاز ہوکر کانگریس پارٹی کو تلنگانہ ریاست میں برسر اقتدار لانے کیلئے اہم فیصلہ کرچکی ہے۔ محمد ماجد خان نے کہاکہ نظام آباد اربن کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کی کامیابی یقینی ہے اور وہ بی آر ایس اور بی جے پی جو اندرونی طورپر خفیہ معاہدہ کرچکے ہیں ذلت آمیز شکست سے دوچار کریں گے۔ پی سی سی سکریٹری محمد ماجد خان نے نظام آباد کے رائے دہندوں بالخصوص مسلمانوں سے کہاکہ وہ متحدہ طورپر30/نومبر کو صبح کے اوقات میں کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کے انتخابی نشان ہاتھ کو ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے منتخب کریں اور اپنے ووٹوں کو دیگر امیدواروں میں ووٹوں کو تقسیم ہونے نہ دیں۔اور کسی کے گمراہ کن اعلانات، بیانات اور لالچ میں نہ آتے ہوئے ملی اتحاد کا ثبوت دیں۔