ایجوکیشن

تلنگانہ سائنس فیئر اکیڈمی کے 16ویں ریجنل سائنس اور انجینئرنگ فیئر کا انعقاد

اسکولس وکالجس کے ذمہ داران، طلبہ میں سائنٹیفک ریسرچ کوعا م کر یں 

تلنگانہ سائنس فیئر اکیڈیمی کی جانب سے سولہویں سالانہ ریجنل سائنس اور انجینئرنگ فیئر، پلاٹینم جوبلی ہال عثمانیہ یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔ تلنگانہ سائنس فیر اکیڈمی ڈاکٹر قاضی سراج اظہر کی زیر سرپرستی میں ہر سال سائنس فیئر کامیابی سے منعقد کر رہی ہے۔ اس سائنس فیئر کا نام تلنگانہ سائنس فیر اکیڈیمی ہے لیکن کسی بھی ریاست سے طلبہ اس میں شرکت کر سکتے ہیں۔

کئی سرکاری مدارس کے بچوں نے اس سائنسی مقابلے میں بہترین مظاہرہ کیا۔ افتتاح مہمان خصوصی ڈاکٹر للیتا کماری(پرنسپل سنٹر نویدیتا اسکول)کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ مہمانان اعزازی عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر سی۔ سرینواسلو (محکمہ حیوانیات)، پروفیسرشیلاجہ (شعبہ نباتیات) اور ڈاکٹر نا تھا نیئل (شعبہ طبعیات) نے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے تحقیقی منصوبوں کی خوب تعریف کی اور اکیڈمی کی کاوشوں کو سراہا۔

 

اکیڈیمی کے صدر ڈاکٹر عزیز الرحمن خان نے خیر مقدمی تقریر میں کہا کہ تلنگانہ سائنس فیر اکیڈمی ایک رضا کرانہ تنظیم ہے جو سائنسداں، پروفیسرس، ڈاکٹرس، انجینئرس اور بین الاقوامی شخصیات کے زیر نگرانی کام کرتی ہے۔ جنرل سکریٹری ڈاکٹر صلاح الدین نے ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سائنٹیفک ریسرچ کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

 

انہوں نے کہا پچھلے کئی سال سے پابندی کے ساتھ اسکولس اور کالجس کے ذمہ داران سائنس فیئر میں بڑے شوق سے اپنے طلبہ کو بھیج رہے ہیں۔ اس طرح سے اب تک جو اسکولس اور کالجس حصہ نہیں لئے ہیں، انہیں بھی ان مقابلوں میں حصہ لینا چاہیے تاکہ وہ بھی تحقیقی میدان میں اپنا نام کما سکیں۔ اکیڈمی کے نائب صدر ڈاکٹر پر بھا کرگندھاری(سابق ڈسٹرکٹ سائنس آفیسر) نے سائنس فیئر کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

 

موجودہ ڈسٹرکٹ سائنس آفیسر دھر مندر راؤ نے کہا کہ سائنس فیئرس میں شرکت سے طلبہ میں سائنسی رحجان کو فروغ ملتا ہے۔اکیڈیمی کی جانب سے تین ماہ قبل طلبہ کو اپنے تحقیقی منصوبے کا خلاصہ پیش کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ 400 سے زائد طلبہ نے درخواستیں بھیجی تھی۔ انتخابی کمیٹی کے منظوری کے بعد جملہ 154 طلبہ کا انتخاب عمل میں آیا اور انہیں سائنس فیئر میں اپنے پراجکٹ کو پیش کرنے کا موقع دیاگیا۔

 

چوتھی جماعت تا کالج کے طلبہ نے اپنے اپنے تحقیقی منصوبوں کے ساتھ شرکت کی۔ سائنسی تحقیقی منصوبوں کو تین حصوں میں حیاتیاتی سائنس، طبعیاتی سائنس اور ماحولیاتی سائنس تقسیم کیا گیا تھا۔ اسی طرح طلبہ کو بھی تین زمروں تحتانوی (چوتھی اور پانچویں جماعت)،وسطانوی (چھٹی تا آٹھویں جماعت) اور فوقانوی (نویں تا بارہویں جماعت) حصوں میں تقسیم کیا گیا۔طلبہ نے اپنی تحقیق کوججس کے سامنے پیش کیا۔ ان میں 65 طلبہ نے انعامات حاصل کئے جن میں نقد انعامات بھی شامل ہے۔

 

پہلاانعام سسٹر نویدیتیا اسکول اور گورنمٹ تلگومیڈیم اسکول نیا بازار کے طلبہ کو مشترکہ طورپردیاگیا۔ کیونکہ یہ دونوں طالبِ علموں نے یکساں نشانات حاصل کئے تھے۔ ہر زمرے میں اول، دوم اور سوم درجہ کامیابی حاصل کرنے والوں کوبھی انعامات سے نوازا گیا۔ پروگرام کے دوران اساتذہ اور والدین کے لیے جوائنٹ جنرل سکریٹری نسرین فاطمہ اور ڈاکٹر سارا ناہید (ممبران ریسرچ ریویو کمیٹی)نے پریزنٹیشن منعقد کیا۔

 

مہمانان خصوصی سمیرا ناصر(ایڈوکیٹ و ممبر بار کونسل) اور صبیحہ فرزانہ (ڈائرکٹر مدینہ ایجو کیشن) نے طلبہ کی حوصلہ افزائی کی۔ ڈاکٹر کلپنا، ڈاکٹر ماجد علی چوہدری نے جیجنگ کمیٹی کی ذمہ داری نبھائی۔ سید آصف نے ایواڈرس کا اعلان کیا۔ سدھا سرینواسن اورسمرین فاطمہ نے جلسے کی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ ڈاکٹر عارف الدین (ڈائرکٹر ریسرچ ریویو کمیٹی) نے اظہار تشکر ادا کیا۔ غفورالنساء (آرگنائزنگ سکریٹری) نے انتظامات میں حصہ لیا۔ قومی ترانے سے پروگرام کا اختتام ہوا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button