جنرل نیوز

نظام آباد کانگریس امیدوار جیون ریڈی کے انتخابی جلسہ سے محمد علی شبیر، مہیش کمار گوڑ کا خطاب 

پارلیمانی انتخابات دستورکی تبدیلی و تحفظات کے خاتمہ کے تحفظ کیلئے ٹکرانے والی جنگ کے مترادف

نظام آباد کانگریس امیدوار جیون ریڈی کے انتخابی جلسہ سے محمد علی شبیر، مہیش کمار گوڑ کا خطاب 

نظام آباد:3/مئی (اردو لیکس) حکومتی مشیر محمد علی شبیر نے پارلیمانی انتخابات کو دستور سے ٹکراؤ والی جنگ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ پارلیمانی انتخابات نہ صرف ملک پر حملہ کے مترادف ہے بلکہ دستور و سیکولرازم کے تحفظ کیلئے بھی کافی اہمیت کے حامل ہے۔ محمد علی شبیر حکومتی مشیر نصیر چوراہا احمدپورہ کالونی نظام آباد میں پارلیمانی کانگریس امیدوار ٹی جیون ریڈی کی حمایت میں 4بلدی ڈویژنوں 56، 57، 58اور 59پر مشتمل منعقدہ انتخابی جلسہ عام سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب فرمارہے تھے۔

 

محمد علی شبیر نے کہاکہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی دستور ہند کو ختم کرکے نیا دستور بنانے کا ناپاک عزائم رکھتے ہیں جس کی وجہہ سے ملک میں دستور کے تحت ملنے والی ہر ایک کی آزادی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور اذانوں، تبلیغی جماعتوں، دستور کے تحت دئیے جارہے تحفظات کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی شامل ہے۔ حکومتی مشیر محمد علی شبیر نے کانگریس امیدوار جیون ریڈی کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ ایک بہترین قیادت کے حامل عوامی شخصیت ہے مسلمانوں کے ہمدرد اور اردو زبان کیلئے آواز بلند کرنے والی شخصیت ہے اور عوام کی خدمت کرتے ہوئے سیاسی میدان میں 45سال کا طویل سفر طئے کیا ہے۔

 

انہوں نے کانگریس امیدوار جیون ریڈی کو بھاری ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ حکومتی مشیر محمد علی شبیر نے کہاکہ دستور ہند کو بچانا ہر ایک فرد کی ذمہ داری ہے اور مسلمانوں کو دئیے گئے تحفظات مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ معاشی کمزور ہونے پر تحفظات عطا کئے گئے ہیں جس کو وزیر اعظم نریندر مودی ہندو مسلم کے نام پر دونوں طبقات میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس پارلیمانی امیدوار ٹی جیون ریڈی نے پارلیمانی انتخابات کو ترقی اور دو مذہبوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کے عنوان پر منعقد کئے جارہے ہیں۔ کانگریس پارٹی محبت کی بات کرتی ہے تو بی جے پی نفرت و شر انگیزی کو مسئلہ بناتی ہے۔ کانگریس امیدوار جیون ریڈی نے کہاکہ بی آر ایس کے 10سالہ دور حکومت میں نظام آباد ضلع ہر شعبہ میں ترقی سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ منتخبہ لیڈر کی ناکامی کی وجہہ سے نظام آباد ضلع پسماندہ ہوکر رہ گیا۔ جیون ریڈی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ نظام آباد کو اسمارٹ سٹی بنانے، نظام آباد کے اطراف رنگ روڈ تعمیر کرنے، ایک سال کے دوران تمام سرکاری جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے اور تمام طبقات کی فلاح وبہبودی اور ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہر ممکن جدوجہد کرتے رہیں گے۔

 

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو مسلمانوں سے ہی نہیں بلکہ ہندوؤں سے بھی محبت نہیں۔ وہ صرف اپنے اقتدار کیلئے دو مذہبوں کے درمیان نفرت کا ماحول پیدا کررہے ہیں۔ ٹی جیون ریڈی نے انہیں ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے منتخب کرنے کی عوام سے اپیل کی۔ پی سی سی ورکنگ صدر و ایم ایل سی مسٹر مہیش کمار گوڑ نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی انتخابات میں کانگریس امیدوار کو منتخب کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے انہوں نے کہاکہ آج ملک کے حالات انتہائی نازک ہے اور اگر تیسری مرتبہ نریندر مودی وزیر اعظم بن جاتے ہیں تو ملک کے حالات مزید بد سے بدتر و سنگین ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دستور اور تحفظات کو برخواست کرنے کیلئے بی جے پی اور آر ایس ایس منظم سازش کررہے ہیں۔ جس کو ناکام بنانے کی شدید ضرورت ہے

 

۔ تلنگانہ اردو اکیڈمی چیرمین طاہر بن حمدان نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ کانگریس حکومت کی فلاح بہبودی عوامی اسکیمات سے متاثر ہوکر بی آر ایس پارٹی سے وابستہ منتخبہ عوامی نمائندے و قائدین کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے ٹی جیون ریڈی کانگریس امیدوار کو کامیاب بنانے پر زور دیا۔ اس انتخابی جلسہ کی صدارت سٹی صدر کانگریس کیشو وینو نے کی۔

 

اس جلسہ میں سابقہ ڈپٹی میئر ایم اے فہیم، کارپوریٹرس ایم اے قدوس، ببلو خان، سابقہ کارپوریٹر مجاہد خان، کانگریس قائدین سید نجیب علی، اشفاق احمد خان، محمد جاوید اکرم، سید قیصر، نرالہ رتناکر، نعیم شہران، مجاہد محمد خان، عبید بن حمدان، عبود بن حمدان، محمد عیسیٰ، عبدالقیوم قلعہ، محمد الیاس، عفان، پرویز احمد،ناصر بن سعید غانم کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں مرد وخواتین نے شرکت کی۔

 

اس انتخابی جلسہ میں حکومتی مشیر محمد علی شبیر، کانگریس امیدوار ٹی جیون ریڈی، پی سی سی ورکنگ صدر مہیش کمار گوڑ، سٹی صدر کیشو وینو، اردو اکیڈمی چیرمین طاہر بن حمدان کی شالپوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی۔ اس انتخابی جلسہ میں نظام آباد بی آر ایس پارٹی سے علیحدگی اختیارکرنے والے مولانا کریم الدین کمال نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی جس کا حکومتی مشیر محمد علی شبیر نے کھانڈوا پہنا کر کانگریس پارٹی میں شامل کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button