جنرل نیوز

نارائن پیٹ اراکین بلدیہ کا کانگریس پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ فائدہ مند یا نقصان دہ۔

 

مضمون کار : محمد حسن الدین مڑکی

نارائن پیٹ: 21 مئی (اردو لیکس)

ریاست تلنگانہ میں پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات نے تلنگانہ کے عوام کو پریشان کر دیا۔ تلنگانہ میں 10 سال حکومت کرنے والی بی آر ایس پارٹی کی لہر خاموش ہو گئی۔

تلنگانہ کے کئی اضلاع میں دیکھا جا رہا ہے کہ دیگر پارٹیوں کے سینئر قائدین کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی نارائن پیٹ میں بی آر ایس پارٹی کے بلدیہ چیئرمین کے ساتھ ساتھ بہت سے اراکین بلدیہ نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ کیا یہ فیصلہ صحیح ثابت ہوگا یا آنے والے بلدیہ انتخابات میں مشکل ثابت ہوگا۔ جنوری 2020 میں نارائن پیٹ میں بلدیہ انتخابات عمل میں لائے گئے تھے جس میں بی آر ایس پارٹی سے 10 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی، دو آزاد امیدوار اور ایم آئی ایم کے رکن بلدیہ نے بی ار ایس پارٹی کا ساتھ دے کر چیئرمین کی کرسی حاصل کی۔ پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات نے سیاسی قائدین کو پریشان کر دیا۔ اسی بنا پر مختلف اراکین بلدیہ نے اپنا سفر آگے بڑھاتے ہوئے کانگرس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

کیا آنے والے بلدیہ انتخابات میں یہ اراکین بلدیہ کانگرس پارٹی سے ٹکٹ کی امیدوار رکھ سکتے ہیں؟ جب کہ ہر محلے میں کانگرس کے سینیئر قائدین موجود ہیں اور 2020 کے بلدیہ انتخابات میں ہار کا سامنا کرنے کے باوجود بھی کانگرس پارٹی میں موجود ہیں ۔کیا کانگریس پارٹی آنے والے بلدیہ انتخابات میں موجودہ اراکین بلدیہ کو ٹکٹ دے گی یا سینیئر قائدین کا خیال کرے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button