تلنگانہ

تلنگانہ کے گجویل میں فرقہ وارانہ کشیدگی _ تین افراد گرفتار، افواہوں پر یقین نہ کرنے کمشنر پولیس سدی پیٹ کی اپیل

سدی پیٹ _ 4 جولائی ( اردولیکس) تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل ٹاون میں پیر کی رات اس وقت فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی جب ایک شخص مبینہ طور پر شیواجی کے مجسمے کے پاس پیشاب کردیا۔ جس پر اکثریتی طبقہ کے افراد نے اس شخص پر حملہ کرتے ہوئے جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔

 

بتایا گیا ہے کہ اس واقعہ کے بعد گجویل میں دو طبقات کے درمیان تصادم کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس نے حرکت میں آتے ہوئے حالات کو قابو میں کردیا۔اسی دوران آج منگل کو زعفرانی تنظیموں کے قائدین نے گجویل بند کا اعلان کیا۔ اس دوران بھی کافی کشیدگی دیکھی گئی۔

دریں اثنا کمشنر پولیس سدی پیٹ شیو یتا نے میڈیا کو بتایا کہ گجویل کشیدگی کے معاملے میں 5 کیس درج کئے گئے ہیں ۔ ۔ پولس کمشنر شویتا کے مطابق پڈچڈ روڈ میں شیواجی کی مجسمہ کے پاس  پیشاب کرنے اور لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے شخص اور دیگر  کی گرفتاری کے ساتھ ہی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، فسادات برپا کرنے کے الزام میں محمد عمران، محمد عقیل اور محمد ظہیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے

اس واقعہ میں سندیپ پر حملہ کرنے کی شکایت کی بنیاد پر  دونوں کے خلاف قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فسادات میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولس حراست میں تینوں ملزمین کو جج کے سامنے پیش کیا گیا اور 14 دن کے ریمانڈ پر کریم نگر جیل بھیج دیا گیا، انہوں نے کہا کہ فسادات کے معاملے میں تفتیش جاری رہے گی اور ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر کچھ اور ملزمان کی نشاندہی کی جائے گی اور کچھ کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی گروہ عوامی امن میں خلل ڈالنے اور دوسرے طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے اس طرح کی حرکتیں کرتا ہے تو اس کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے اور  خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سی پی شویتا نے گجویل شہر اور آس پاس کے علاقوں کے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر افواہوں پر یقین نہ کریں اور امن و سلامتی کے لئے تعاون کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button