تلنگانہ

”جمہوریت اور میڈیا“ کے عنوان پر نظام آباد میں منعقدہ سمینار سے کے سرینوا س ریڈی چیرمین تلنگانہ میڈیا اکیڈیمی، ڈاکٹر نندنی سدھا ریڈی، وراحت علی کا خطاب 

عوامی جمہوریت کی بقاء و تحفظ کیلئے صحافت کو کلیدی رول ادا کرنے کی ضرورت

”جمہوریت اور میڈیا“ کے عنوان پر نظام آباد میں منعقدہ سمینار سے کے سرینوا س ریڈی چیرمین تلنگانہ میڈیا اکیڈیمی، ڈاکٹر نندنی سدھا ریڈی، وراحت علی کا خطاب

دھن پال سوریہ نارائنا، باجی ریڈی گوردھن، پی سدرشن ریڈی، طاہر بن حمدان کے علاوہ تلنگانہ اسٹیٹ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (آئی جے یو) صحافیوں کی کثیر تعداد میں شرکت

 

 

نظام آباد:23/ مئی (اردو لیکس) موجودہ مادہ پرست دنیا میں میڈیا بھی انتہائی پیشہ ورانہ ذہنیت کے اثر سے بچ نہیں سکا اور اسی وجہ سے فرقہ وارانہ ہمہ آہنگی اور جمہوری اقدار کے قیام میں میڈیا کا کردار بھی منفی شکل بھی اختیار کر رہا ہے پروفیشنلزم کی دوڑ میں ذرائع ابلاغ کے ادارے خواہ الیکٹرانک میڈیا یا پرنٹ میڈیا پروفیشنلزم اور اخلاقیات کے درمیان توازن قائم نہیں رکھ پا رہے ہیں موجودہ دور میں سبھی اہم نیوز چینلوں واقعات کو مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار مقررین آج تلنگانہ اسٹیٹ

 

یونین آف ورکنگ جرنلسٹ ضلع نظام آباد کے زیر اہتمام عوامی ”جمہوریت اور میڈیا“ کے عنوان پر بسوا گارڈن ونائیک نگر نظام آباد میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سمینار میں مہمان خصوصی کے سرینواس ریڈی چیرمین تلنگانہ میڈیا اکیڈیمی معز ز مہمان ڈاکٹر نندنی سدھا ریڈی عوامی شاعر و ادیب، اعزازی مہمان ناگنوری شیکھر ریاستی صدر ٹی یو ڈبلیو جے، وراحت علی ریاستی جنرل سکریٹری ٹی یو ڈبلیو جے نے شرکت کی۔ اس سمینار کی صدارت اے سنجیو ضلع صدر ٹی یو ڈبلیو جے نے کی۔ انڈین جرنلسٹ یونینIJUقومی صدرو تلنگانہ میڈیا اکیڈمی چیرمین مسٹر کے سرینواس ریڈی نے کہاکہ صحافت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوامی جمہوریت کا تحفظ کریں اور سپریم کورٹ کے فریڈم آرٹیکل 19/1A کے تحت ہر ایک کو اظہار خیال کی آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے کہاکہ ہم اپنا محاسبہ نہ کریں تو دستور کے تحت دی گئی آزادی کو شدید نقصان

 

ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چوتھے ستون کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور میڈیا پر کسی بھی طرح کی تحدیدات عائد نہیں کی جاسکتی۔ میڈیا اکیڈمی چیرمین مسٹر کے سرینواس ریڈی نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں مختلف حربوں کے تحت حکومت صحافتی آزادی پر شکنجہ کسنے کامذموم منصوبہ رکھتی ہے۔ جس کے تحت سال 2023ء میں چیانل و ٹیلی کاسٹ کے تعلق سے ایک بل زیر التواء رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند میڈیا پر قابو پانے کیلئے ایک قانون بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ Media Transparency accondabiltiy 2024 بل متعارف کراکر حکومت اور ارکان پارلیمنٹ کو دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے عوامی جمہوریت میں عدلیہ، صحافت، کے ذریعہ شفافیت کا لانا ضروری ہوگیا ہے۔ مسٹر کے سرینواس ریڈی نے کہاکہ اچھی اور سچائی پر مبنی خبروں کو عوام پسند کرتی ہے۔

 

انہوں نے پیشہ صحافت اور بھلائی کیلئے متحد رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ ماہ جون میں تلنگانہ کے ضلع کھمم مستقر پر جرنلسٹ یونین کی تیسرے مہا سبھا بڑے پیمانے پر انعقاد عمل میں لایاجارہا ہے جہاں پر اس سلسلہ میں غور وخوص کیا جائے گا۔ میڈیا اکیڈمی چیرمین مسٹر کے سرینواس ریڈی نے کہاکہ پچھلی تلنگانہ ریاستی حکومت کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا اور موجودہ نئی حکومت صحافیوں کے مسائل سے بخوبی واقف ہے جس میں رہائشی اراضیات، ہیلتھ کارڈ اور ایکریڈیشن کارڈ جیسے مسائل شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے صحافیوں کے مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ پارلیمانی انتخابی قوانین کے پیش نظر فوری کو ئی عملی اقدامات نہیں

 

کئے جاسکتے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے اختتام کے بعد تلنگانہ حکومت صحافیوں کے مسائل کو فوری حل کرے گی انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے ایکریڈیشن کارڈ کی معیاد 30/جون 2024ء کو مکمل ہورہی ہے جس کے پیش نظر مزید تین ماہ ایکریڈیشن کارڈ کی معیاد می توسیع ہوگی جس کا حکومت جلد ہی اعلان کرے گی۔ اس سمینار سے تلگو ادیب و شاعر اور سابقہ چیرمین تلگو ساہتیہ اکیڈمی مسٹر نندنی سدا ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ عوامی جمہوریت میں صحافت بھی ایک اہم ستون ہے۔ آج کے دور میں پرنٹ و الکٹرانک میڈیا کو نظر اندا زکرتے ہوئے سوشیل میڈیا کو اہمیت دی جارہی ہے۔

 

ایک سروے کے مطابق ملک میں صحافت کا معیار گھٹتا جارہا ہے اور صحافت پر شکنجہ کسنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم 10سالوں تک کوئی پریس میٹ نہیں کرتے اور ایک چیف منسٹرسے سوال کرنے پر اُلٹا صحافی کو ہی خاموش کرتے ہوئے بے عزت کردیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک دور میں صحافت سے ناروا سلوک کرنے پر صحافی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کیاکرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ صحافتی میدان میں کارپوریٹ حلقہ قابض ہوگیا ہے اسی طرح عدلیہ بھی حکومت کے اشاروں پر کام کررہی ہے۔ اور برائے نام عدالت کا کوئی ایک فیصلہ عوام کے حق میں کیاجاتا ہے۔مسٹر نندنی سدا ریڈی نے کہاکہ صحافت کا کام ہے کہ سچائی و حقیقت کو آشکار کریں۔ انہوں نے غیر جانبدار کردار ادا کرنے کی صحافت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ شخصی مفادات کی وجہہ سے صحافت کو شدید نقصان ہورہاہے۔

 

انہوں نے سوشیل میڈیا پر من گھڑت اطلاعات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ صحافت میں کارپوریٹس شامل ہونے سے ماحول بدل گیاہے انہوں نے صحافت کی عظمت رفتار کو بحال کرنے کیلئے کے سرینواس ریڈی اور خواجہ وراحت علی کو اپنا قائد بناکر آگے بڑھیں تاکہ صحافت و عوام کی بھلائی ہوسکے۔ سابقہ ریاستی وزیر بودھن ایم ایل اے سدرشن ریڈی،نظام آباد اربن ایم ایل اے دھنپال سوریہ نارائنا، سابقہ ایم ایل اے رورل باجی ریڈی گوردھن نے بھی مخاطب کرتے ہوئے عوامی جمہوریت میں صحافت کی بقاء کیلئے پیش آرہے چیلنجس کا مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ چیرمین تلنگانہ اردو اکیڈمی طاہر بن حمدان نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ 35سال قبل بحیثیت رپورٹر اپنی زندگی کا آغاز کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی اور عوامی جمہوریت کی بقاء کیلئے میڈیا کا اہم رول رہا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ 75

 

سالوں کے دوران صحافت کئی مراحل سے گذرتے رہے۔ انہوں نے صحافیوں کے دیرینہ مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔ تلنگانہ یوریاستی یونین آف ورکنگ جرنلسٹ جنرل سکریٹری مسٹر کے وراحت علی نے جرنلسٹ یونین کی جانب سے صحافیوں کے حق و انصاف کیلئے کی جارہی جدوجہد اور عوامی جمہوریت میں صحافت کے تحفظ کیلئے کئے جارہے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے صحافیوں کو متحد رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل ازیں نظام آباد ضلع جرنلسٹ یونین صدر ایڈلہ سنجیو نے خیر مقدم کیا۔ اور صحافیوں کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے میڈیا اکیڈمی چیرمین مسٹر کے سرینواس ریڈی اور بودھن ایم ایل اے سدرشن ریڈی کو تحریری یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر مہمانوں کی شالپوشی و گلدستے اور یادگار مومنٹوز پیش کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی

 

۔ اس سمینار میں ریاستی ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر جرنلسٹ یونین احمد علی خان، نیشنل کونسل ممبر گنگاداس، ضلع جنرل سکریٹری اروند بالاجی، ریاستی کونسل ممبران بوببلی نرسیا، جی پرامود گوڑ، ایم اے ماجداسٹیٹ کونسل ممبر، نظام آباد پریس کلب صدر راما کرشنا، سکریٹری شیکھر، یونین قائدین گوویند راجو، پاکالہ نرسملو، روی کمار، سنجیو ریڈی، کانگریس قائدین مانالہ موہن ریڈی، گڑگو گنگادھر کے علاوہ محمد یوسف الدین خان، ایم اے مقیت فاروقی، محمد نعیم قمر، محمد صمد، بلیغ احمد، غفار، عقیل احمد نیازی، سید ظفر علی، محمد حامد، محمد سیف علی، محمد عارف، نظام آباد ضلع سے تلگو، انگلش پرنٹ و الکٹرانک میڈیا کے صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اس سمینار کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button