کیا این ڈی اے حکومت پھوک پھوک کر قدم رکھے گی

مضمون کار : محمد حسن الدین مڑکی
ہندوستان میں پچھلے 10 سالوں سے بی جے پی کی اکثریت کے ساتھ این ڈی اے کی حکومت عمل میں لائی گئی تھی۔
لیکن اس بار نریندر مودی اور بی جے پی کے قائدین کے نعرے ناکام ہو گئے زبان پر رٹ لگا ہوا چار سو پار کا نعرہ ادھورا رہ گیا۔ ہندوستان کے عوام نے 400 پار کے نعرے کو کمزور کر دیا۔ حال ہی میں ہوئے پارلیمانی انتخابات نے کئی سیاسی پارٹیوں کو پریشان کر دیا پچھلے 10 سالوں سے حکومت کرنے والی بی جے پی پارٹی بھی آج پریشان نظر آرہی ہے۔
بی جے پی پارٹی این ڈی اے کے ساتھ حکومت تو بنائے گی کیا ان کا ہر فیصلہ کامیاب ہوگا؟ کیونکہ بی جے پی قائدین اکثر کہا کرتے تھے 2024 میں اگر بی جے پی حکومت میں آئے گی تو این آر سی، یونیفارم سیول کوڈ کو نافذ کر کے رہے گی۔
جس سے اقلیتوں میں کافی پریشانی اور ڈر پیدا ہو گیا تھا اسی بنا پر کئی حلقوں میں مسلمانوں نے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کو ناکام کیا۔
2024 کے پارلیمانی انتخابات اس بات کا اشارہ کر رہے ہیں کہ این ڈی اے حکومت اس بار پھوک پھوک کر قدم آگے بڑھائے گی یا پھر بی جے پی کے نعروں کا ساتھ دیتے ہوئے این آر سی اور یونیفارم سیول کوڈ جیسے فیصلوں کا ساتھ دے گی۔
این ڈی اے بی جے پی کی 240 سیٹوں کی مدد سے حکومت حاصل کر رہی ہے این ڈی اے کی طرف سے وزیرآعظم کا چہرہ نریندر مودی ہیں۔ اور این ڈی اے کی حکومت بننے کے لیے دو پارٹیوں نے کنگ میکر کا رول ادا کیا ہے۔ بہار سے نتیش کمار اور
آندھرا پردیش سے چندرا بابو نائیڈو نے اپنے پارلیمانی سیٹس این ڈی اے کو دی ہے۔ جس سے این ڈی اے کی حکومت طئے ہے وہیں انڈیا اتحاد کے 250 کے قریب پارلیمانی اراکین ہیں کیا انڈیا اتحاد اپوزیشن کا کردار نبھائے گی۔؟ اور این ڈی اے حکومت کے لیے پریشانی کا سبب بنے گی۔؟ کیونکہ 2024 پارلیمانی انتخابات این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کے لیے فائدے مند نہیں رہے۔
لہذا این ڈی اے حکومت کو ہر فیصلہ سوچ سمجھ کر لینے کی ضرورت ہے۔۔