سعودی عرب میں موٹرسائیکلوں کی درآمد میں اضافہ

ریاض ۔ کے این واصف
سعودی عرب کی سڑکوں پر موٹرسائیکل شاذ و نادر ہی نظر آتی تھی۔ نظر آتی بھی تو وہ قیمتی موٹر سائیکل جو متمول لوگون کے بچے شوقیہ/ تفریحاُ چلاتے ہیں۔ مگر پچھلے چند برس میں غذائی اشیاء ہوم ڈیلیوری کرنے والے جو کبھی کار کے ذریعہ کرتے تھے اب موٹر سائیکل پر کررہے ہین۔ جس سے مملکت کی سڑکوں پر ٹووہیلرز کی بہتات ہوگئی ہے۔ مقامی میڈیا نے مملکت مین موٹر سائیکلز کے درآمد سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ جس مین بتایا گیا کہ سعودی عرب میں گزشتہ برس موٹرسائیکلوں کی امپورٹ میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ درآمد کی جانے والی تعداد 61 ہزار سے زائد رہی۔
عربی اخبار اقتصادیہ کے مطابق گزشتہ ایک برس کے دوران سعودی عرب میں 258.5 ملین ریال کی موٹرسائیکلیں درآمد کی گئی ہیں جبکہ سال 2022 میں 189.2 ملین ریال اس مد میں خرچ ہوئے۔ سب سے مہنگی موٹرسائیکل کی قیمت 3 لاکھ 91 ہزار ریال کی تھی جو فرانس سے درآمد کی گئی۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق سال رواں۔ رواں برس کے پہلی سہہ ماہی میں ڈلیوری سروس کی مد میں لائٹ ٹرانسپورٹ کی طلب میں ہونے والے اضافے ریکارڈ کیا گیا جس سے موٹرسائیکلوں کی طلب زیادہ رہی۔سروے رپورٹ کے مطابق پانچ ممالک سے مملکت میں موٹرسائیکلیں امپورٹ کی گئی ہیں۔ سال 2020 میں سب سے زیادہ چین سے 16 ہزار 600 جبکہ بھارت سے 2200 ، تائیوان سے 2400 ، جاپان سے 2100 اور امریکہ سے 1800 موٹرسائیکلیں درآمد کی گئیں۔
رواں برس جنوری اورفروری میں بھی چین سے سب سے زیادہ موٹرسائیکلیں درآمد کی گئیں جن کی تعداد 8800 تھی جبکہ انڈیا سے 4 ہزار ، جاپان سے 442 ، امریکہ سے 268 اور تائیوان سے 130 موٹرسائیکلیں سعودی عرب امپورٹ ہوئیں۔