تلنگانہ

بی آر ایس حکومت مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پابند عہد ہے :وزیر سرینواس یادو

صنعت نگر حلقہ اسمبلی کے بی آر ایس امیدوار و وزیر ٹی سرینواس یادو نے کہا کہ بی آر ایس حکومت مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پابند عہد ہے۔ پیر کے روز انہوں نے ویسٹ مارڈ پلی میں اپنی رہائش گاہ پر حلقہ کے مسلمانوں کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ میں بات کی۔ میٹنگ میں حصہ لینے والوں نے بی آر ایس پارٹی کے امیدوار وزیر تلاسانی سرینواس یادو کی مکمل حمایت کا اظہار کیا جو حلقہ کی ترقی کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حلقہ میں کئی ترقیاتی پروگرام کئے گئے۔ سڑکوں، نکاسی آب کے نظام اور پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ صنعت نگر کو ترقی کا ایک مثالی حلقہ بنایا گیا ۔

 

مسلمانوں کو درپیش بہت سے مسائل ریاست تلنگانہ کے وجود میں آنے کے بعد ہی حل ہوئے ہیں۔ وہ کئی سالوں سے بیگم پیٹ میں ایک مسلم قبرستان کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن سابقہ ​​لیڈران نے ان کی یہ خواہش پوری نہیں کیں ، انہیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ۔ چیف منسٹر جناب کلواکنٹلا چندر شیکھر راؤ کے تعاون سے تعمیراتی کاموں کے لئے 2 ایکڑ اراضی اور 3 کروڑ روپئے کی مالی امداد کی منظوری دے کر ان کے دہائیوں کے خواب کو سچ کرنے کا سہرا تلنگانہ حکومت کے سر جاتا ہے۔ ماضی میں یہاں سے جیتنے والے لیڈر الیکشن کے دوران ہی آکر وعدے کرتے تھے

اور الیکشن کے بعد نظر نہیں آتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعت نگر حلقہ کے علا الدین کوٹی میں برسوں سے کئی لوگ مقیم ہیں، لیکن پچھلی حکومتوں نے انہیں زمینات کا پٹا نہیں دیا ، ان کی حکومت آنے کے بعد ہی انہیں ملکیتی حقوق دیے گئے۔ ہائی ٹینشن بجلی کی تاروں سے کئی لوگ جان گوا چکے ہیں اور اس علاقے کے لیڈروں سے کئی شکایات کے باوجود ماضی کی حکومتوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ انہوں نے خود مسئلہ وزیر اعلیٰ کی توجہ میں لایا اور ہائی ٹینشن پاور لائن کو ہٹا دیا۔ علا الدین کوٹی کے مکین بہت مشکلات کے ساتھ راشن کے لیے 3 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے تھے اور ان کے آنے کے بعد علا الدین کوٹی میں راشن کی تقسیم کا انتظام کیا اور ان کی مشکلات دور کیں

 

۔ اسی طرح یہ وضاحت بھی کی گئی کہ ماضی کی کسی بھی حکومت کے مقابلے میں سب سے زیادہ فنڈز مساجد اور قبرستانوں کی تعمیر کے لیے خرچ کیے گئے۔ تلنگانہ حکومت شادی مبارک کے تحت غریب مسلم لڑکی کی شادی کے لئے 1 لاکھ 116 روپئے کی مالی امداد فراہم کررہی ہے جو ملک میں کہیں بھی نہیں ہے۔ حکومت کی سرپرستی میں عوام کی طرف سے تمام تہوار خوشی اور شایان شان طریقے سے منائے جا رہے ہیں۔ رمضان المبارک میں روزے کی ابتداء (روزہ) کے موقع پر تمام مساجد میں خصوصی انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ ماضی میں کسی بھی حکومت نے مسلمانوں کی بہبود کے بارے میں اتنا نہیں سوچا جتنا چیف منسٹر جناب کلواکنٹلا چندر شیکھر راؤ نے کیا۔

 

اس موقع پر میٹنگ میں شریک کئی مسلم لیڈروں نے کہا کہ سابقہ ​​لیڈران صرف الیکشن کے دوران ہی ان کے پاس آتے تھے اور اس کے بعد مسئلہ کو سننے کے لیے بھی دستیاب نہیں تھے۔ تلاسانی سرینواس یادو جیسے لیڈر کو جتوانا ہماری ذمہ داری ہے، جو مسلسل عوام کے درمیان رہتے ہیں، عوام کے مسائل جانتے ہیں اور انہیں حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بلکہ حلقہ کو ایک مثالی بھی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھر گھر جا کر حکومت کی طرف سے نافذ کئے گئے فلاحی پروگراموں اور حلقے میں ہونے والی ترقی کے بارے میں بتائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بی آر ایس پارٹی کے ساتھ دینگے ،

 

چیف منسٹر جناب کلواکنٹلا چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت میں جو ملک میں کہیں نہیں کیا جارہا ہیں اس طرح کے کئی ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کو نافذ کیا جارہا ہیں ۔ اس میٹنگ میں سکندرآباد پارلیمانی حلقہ بی آر ایس انچارج تلاسانی سائی کرن یادو، مسلم اقلیتی قائدین خلیل، نعمان، عقیل، فہیم، رزاق، عباس، عارف، کریم لالہ، فضل، یاسین، جاوید، ضمیر، غوث، ماجد اور دیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button