تلنگانہ

تحریک مسنون نکاح تلنگانہ کی جانب سے حیدرآباد میں خصوصی اجلاسِ _ علماء کرام اور دانشوران ملت کا خطاب

اس وقت ملت اسلامیہ جن اہم سماجی معاشرتی و اخلاقی مسائل سے دو چار ہے ان میں ایک اہم مسئلہ مسنون نکاح کا ہے جس کو غیر شرعی غیر اخلاقی اور خود ساختہ طریقوں نے بہت زیادہ متاثر کر دیا ہے۔عقد نکاح کو مسنون طریقے پر انجام نہ دینے کی وجہ سے دن بدن ہمارا معاشرہ متعد دخرابیوں برائیوں اور کمزوریوں کا شکار ہوتا جارہا ہے کئی مسلم لڑکے اور لڑکیاں ارتداد کا بھی شکار ہو رہے ہیں۔ اس لیے اس وقت اس مسئلہ کی طرف ترجیحی بنیادوں پر سنجیدگی کے ساتھ نہ صرف توجہ دینا ضروری ہے بلکہ منظم طریقے پر اپنے اپنے علاقوں میں مسنون نکاح کو عملًا نافذ کرنے کا کوئی نہ کوئی قابل عمل لائحہ عمل مرتب کر نالازمی ہے ورنہ معاشرہ مزید نا قابل تلافی نقصانات سے دو چار ہو جائیگا۔ان خیالات کا اظہا رتحریک مسنون نکاح تلنگانہ کی چوتھی اہم نشست منعقدہ گلزار فنکشن ہال حیدر آباد میں فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت بر کاتہم صدرا ٓل انڈ یا مسلم پرسنل لاء بورڈ و ناظم المعھد العالی الاسلامی نے کیا۔اس اجلاس خاص میں معاون امیر حلقہ حافظ محمد رشاد الدین۔امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ مولانا حسام الدین ثانی عاقل المعروف جعفر پاشاہ۔جناب ضیاء الدین نیر۔صدر تعمیر ملت کے علاوہ تمام مکاتب فکر کے علماء، ائمہ، خطباء و دانشورانِ دین وملت نے شرکت کی اور نکاح جیسی سنت کو آسان بنانے پر زور دیا۔ اجلاس میں مسنون نکاح کو عملا ًنافذ کرنے کے طریقے اور اس سلسلے میں کیا کچھ کیا جا سکتا ہے اس پر غور و خوص کیا گیا اور جلد ہی عوامی مہم چلانے پراتفاق کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button