آم کی پیداوار میں سعودی عرب 68 فیصد خود کفیل۔ شعبہ زراعت میں مسلسل پیش رفت

ریاض ۔ کے این واصف
سعودی عرب بہترین قسم کے کھجور کی بھاری مقدار میں پیداوار کے لئے جانا جاتا تھا۔ گزشتہ برسوں میں زراعت کے شعبہ میں مملکت نے کافی ترقی کی ہے۔ سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کا کہنا ہے کہ مملکت میں آم کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ مختلف ریجنز میں سالانہ 89.5 ہزار ٹن آم کی فصل حاصل کی جارہی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق وزارت زراعت کی جانب سے ’فصل کی کٹائی‘ کے عنوان سے شروع کی جانے والی مہم میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف ریجنز میں 6.966 ہیکٹر اراضی پر آم کے باغات لگائے گئے ہیں جن میں مختلف آموں کی کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے۔آم کی کاشت مین سعودی عرب اب 68فیصد خود کفیل ہو چکا ہے۔ مملکت کے مختلف علاقوں میں آم کی فصل اپریل سے اگست تک تیار ہوتی ہے۔
وزارت زراعت کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں اس وقت 20 اقسام کے آموں کی کاشت کی جاتی ہے جن میں سمکہ، ناعومی، الزبدہ، الجولی، تیمور اور عیون المھا سب سے زیادہ مقبول ہیں۔مکہ ریجن میں آم کی سالانہ پیداوار 17 ٹن سے زائد ہے جبکہ مدینہ منورہ ریجن میں 4 ہزار 505 ٹن اور عسیر ریجن میں 2 ہزار 800 ٹن جبکہ تبوک میں 2 ہزار 500 ٹن سے زائد کاشت ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ ریاض، قصیم، مشرقی علاقے نجران اور الباحہ میں بھی مختلف اقسام کے آموں کی کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے۔