جماعت اسلامی ہند کی جانب سے منائی جانے والی ایک ماہی مہم اخلاقی محاسن_ آزادی کے ضامن
جماعت اسلامی ہند کی جانب سے منائی جانے والی ایک ماہی مہم اخلاقی محاسن – آزادی کے ضامن کے ضمن میں تلنگانہ جماعت شعبہ خواتین نے ملی تنظیموں کے خواتین ذمہ داران کے لیے ایک پروگرام کا بروز ہفتہ ۲۸ ستمبر مدینہ ایجوکیشن سینٹر نامپلی پہ انعقاد کیا پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا، افتتاحی کلمات ڈاکٹر اسریٰ محسنہ نے پیش کیے آپ نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد ہی اخلاق حسنہ کی تکمیل کے لیے ہوا تھا. اس کے بعد تمام مہمانان کو ہدیہ گل اور مومینٹوز پیش کیے گئے، ڈاکٹر رفعت سیما صاحبہ ڈائریکٹر جامعہ مکارم الاخلاق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ایک اہم موضوع پہ آواز اٹھائی ہے اس عنوان پہ ملت کی خواتین کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں میں بھی کام کرنے کی ضرورت ہے مفیضہ حفیظ نمائندہ جمعیت اہلحدیث نے بھی اس عنوان پہ اپنے خیالات پیش کیے. عظیمہ خانم صاحبہ ترجمان اہلحدیث مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ ہمارے لیے کامل نمونہ ہے. قیامت کے روز میزان عمل میں آخلاق کا پلڑا بھاری ہوگا. حمیرا نشاط پرنسپل جامعہ ریاض الصالحات نے سورہ النور کی تعلیمات کو عام کرنے کی طرف توجہ دلائی کہ ہم صرف محمدی ہیں. ماریہ تبسم صاحبہ نے بچوں کو برائیوں سے روکنے کے لیے رہنمایانہ ہدایات دیں. سیدہ غزالہ صاحبہ کونسلر اور عائشہ صدیقہ صاحبہ عالمہ ، ہادیہ صاحبہ اور عرشیہ صاحبہ وائس پرنسپل جامعہ ریاض الصالحات اور فوزیہ صاحبہ لکچرر سینٹ جوزف کالج نے عنوان پر اپنے اپنے خیالات پیش کیے.
صدارتی خطاب میں محترمہ شائستہ رفعت صاحبہ مرکزی سیکرٹری شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند نے کہا یہ یہ دور اخلاقی بحران کا دور ہے یہاں اخلاقی اقدار مٹ رہی ہیں ہوا کے رخ پہ چلنا بہادری نہیں، ہواؤں کے رخ کو موڑنا اصل کرنے کا کام ہے جس زمانے میں الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مٹ رہی ہے وہاں سنت کو زندہ رکھنا یہ اجر عظیم کا باعث ہے. پروگرام کا اختتام کلمات تشکر سے ہوا۔ محترمہ اسماء فردوس صاحبہ ڈائریکٹر عالمات شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے ادا کی شرکا کی ایک بڑی تعداد موجود رہی