انٹر نیشنل

متحدہ عرب امارات نے ان خواتین کو اسقاط حمل کی اجازت دے دی

حیدرآباد _ 21 ،جون ( اردولیکس ڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اے ای)  نے  اصلاحات کے نام پر ملک میں اسقاط حمل پر ایک تاریخی فیصلہ لیا۔ یو اے ای نے عصمت ریزی اور ناجائز تعلقات کے معاملات میں اسقاط حمل کی اجازت دینے کی قرارداد منظور کی۔ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کی سرکاری میڈیا ‘دی نیشنل’ نے ایک خبر میں اس بات  کا انکشاف کیا۔

 

اس قرارداد کے مطابق اگر خواتین ریپ یا  ناجائز تعلقات کی وجہ سے حاملہ ہوجاتی ہیں تو انہیں اسے ختم کرنے کی اجازت ہوگی۔ متاثرین کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر  ناجائز تعلقات سے یا  ریپ سے  حمل کے واقعہ کی اطلاع حکام کو دیں۔ قرار داد میں کہا گیا کہ پبلک پراسیکیوشن سے ثابت کرنے والی رپورٹ لائی جائے۔

 

خواتین کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف 120 دن کے اندر اسقاط حمل کی اجازت دی گئی ہے۔ اس بات کا یقین کرنے کے بعد ہی اس پر فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کہ عورت کی جان کو کوئی خطرہ تو نہیں ہے۔ تاہم یہ نئے ضوابط صرف ان خواتین پر لاگو ہوں گے جو کم از کم ایک سال سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔

 

یو اے ای کے سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ "ریپ اور ناجائز تعلقات جیسے معاملات میں قصورواروں کو سزا دینے کے لیے بہت سے قوانین موجود ہیں۔ ہمیں ان جرائم کی وجہ سے خواتین کو درپیش حمل کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے قوانین کی ضرورت ہے۔ ضابطے گزٹ نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد نافذ العمل ہوں گے.. ریپ کے مقدمات میں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے. اگر متاثرہ لڑکی 18 سال سے کم عمر کی ہو یا معذور ہو تو مجرموں کو سزائے موت دی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button