غیرملکی کارکنوں کےلیے نئی انشورنس اسکیم کا آغاز ۔ وزارت سماجی بہبود، انشورنس اتھارٹی

ریاض ۔ کے این واصف
سعودی وزارت انسانی وسائل و سماجی بہبود اور انشورنس اتھارٹی نے “المنتج التامینی” (انشورنس پراڈکٹ) کے نام سے نئی انشورنس اسکیم کا آغاز کیا ہے۔اخبار 24 کے مطابق انشورنس اسکیم کا مقصد غیرملکی کارکنان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ انشورنس اسکیم پر اتوار6 اکتوبر سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
اس اسکیم کے تحت مخصوص مدت کے لیے اجرتوں کی ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں اور اداروں کے ڈیفالٹ ہونے پر کارکنوں پر مالی بوجھ کم ہوگا۔یہ اسکیم اجروں کے ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں نجی شعبے کے کارکنوں کے واجبات کو کور کرے گی۔اگر ادارے کے مالکان اجرت کی ادائیگی میں خود کو ڈیفالٹ ظاہر کرتے ہیں، اس اسکیم کو انشورنس دستاویز میں شامل شرائط اور فوائد کے مطابق نافذ کیا جائے گا۔ اگرغیر ملکی کارکن فائنل ایگزٹ پر اپنے ملک واپس جانا چاہتا ہے تو سفری ٹکٹ اس سہولت میں شامل ہے۔
وزارت کی گائیڈ لائن میں بتایا گیا کہ نئی انشورنس پالیسی کے تحت فوائد میں زیادہ سے زیادہ 6 ماہ کی مدت کے لیے مشکلات کے شکار ادارے کی جانب سے ادا نہ کی جانے والی اجرت و حقوق کے علاوہ کارکن کا ایئر ٹکٹ جس کی زیادہ سے زیادہ قیمت ایک ہزار ریال شامل ہے۔انشورنس معاوضے کے لیے زیادہ سے زیادہ کوریج 17 ہزار 500 ریال فی غیر ملکی کارکن ہے۔
اگر ادارہ کارکن کی اجرت کی ادائیگی میں 6 ماہ کی تاخیر کرے تو غیر ملکی کارکن انشورنس معاوضے کا حقدار ہے۔ قواعد کے مطابق اپنے حقوق حاصل نہ کرنے والے کارکنوں کی تعداد ادارے میں غیرملکی ورکرز کی کل تعداد کے 80 فیصد تک ہو اور یہ سب انشورنس کوریج کی مدت کے دوران ضروری ہے۔ کارکن معاوضہ حاصل کرکے اپنی خدمات دوسرے ادارے میں بھی منتقل کرسکتا ہے۔نئی انشورنس کوریج میں وہ تمام غیرملکی کارکن شامل ہیں جو سعودی لیبر مارکیٹ کا حصہ ہیں اور جن کا ریکارڈ ہے۔
نئی انشورنس اسکیم وزارت کی طرف سے قائم کردہ نظام اور طریقہ کار کے پیکیج سے مطابقت رکھتی ہے تاکہ اجیر اور آجر دونوں کے حقوق کا تحفظ کیا جاسکے۔ انشورنس اسکیم کے طریقہ کار کے حوالے سے ایک گائیڈ بھی جاری کی گئی ہے جسے وزارت کی ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔