تلنگانہ

قاضی شہر نظام آباد محمد شوکت علی کا سانحہ ارتحال

نظام آباد:15/اکٹوبر(اردو لیکس) تلنگانہ کے شہر نظام آباد کے مشہور و معروف قاضی شہر الحاج محمد شوکت علی صاحب کا حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے سانحہ ارتحال ہوگیا ان کی عمر تقریباً 65سال تھی۔ جناب محمد شوکت علی مرحوم کی نماز جنازہ آج بعد نماز عشاء رات 10بجے بمقام عیدگاہ قدیم بودھن روڈ نظام آباد میں ادا کی جائے گی اور قدیم قبرستان بودھن روڈ پر تدفین عمل میں آئی گی مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو فرزندان مجتبیٰ علی شارق، تہنیت علی شافع کے علاوہ پانچ دختران شامل ہے۔ جناب محمد شوکت علی بحیثیت قاضی شہر نظام آباد اپنے والد مرحوم محمد وزیر علی صاحب کے سانحہ ارتحال کے بعد قضائت کی ذمہ داریاں نبھاتے چلے آرہے تھے۔ وہ گذشتہ 1976ء سے تقریباً 48سال سے نظام آبادقاضی شہر کے عہدہ پر رہتے ہوئے خدمات انجام دیتے چلے آرہے تھے۔ مرحوم محمد شوکت علی قاضی شہر نظام آباد کی وضع دار شخصیت تھے وہ ہمیشہ دینی، ملی، سماجی و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے بحسن و خوبی اپنی ذمہ داری و فرائض انجام دیا کرتے چلے آرہے تھے۔ اس کے علاوہ شرعی قوانین کے تحت ازدواجی زندگی اور گھریلو مسائل کی یکسوئی میں بھی خصوصی دلچسپی لیتے رہے۔جناب محمد شوکت علی کے دفتر قضائت میں نکاح ناموں کی سالانہ ترتیب واری سطح پر تفصیلی طورپر ریکارڈ درج و محفوظ ہے۔جو کسی کارنامہ سے کم نہیں۔ ضرورتمند حضرات ان کی مخلصانہ خدمات سے بے لوث مستفید ہوتے چلے آرہے ہیں۔ قاضی شہر نظام آباد محمد شوکت علی صاحب کا اچانک سانحہ ارتحال نظام آباد و ملت اسلامیہ کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی دینی، ملی، فلاحی و قومی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ محمد شوکت علی قاضی شہرنظام آباد کے اچانک سانحہ ارتحال کی اطلاع ملتے ہی سیاسی، سماجی، دینی، مذہبی، ملی و دیگر تنظیموں سے وابستہ حضرات ان کے مکان واقع قاضی پورہ،بودھن روڈپر پہنچ کر میت کا دیدار کیااور اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ مرحوم کی مغفرت کرتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاکرے۔ جناب محمد شوکت علی مرحوم ڈاکٹر احمد ولی اللہ صدیقی انجینئر کے حقیقی بہنوئی اور محمد ارشد علی کے حقیقی بھائی ہوتے ہیں۔ مزید تفصیلات کیلئے سیل نمبر9440091054

سے ربط پیداکیاجاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button