تلنگانہ

نرمل ضلع کے دلاورپور میں ایتھنول فیکٹری کے خلاف کسانوں کا شدید احتجاج

نرمل، 18 اکٹوبر (پریس نوٹ) – نرمل ڈویژن کے ہزاروں کسانوں نے دلاور پور منڈل میں ایتھنول فیکٹری کے قیام کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ کئی مہینوں تک مختلف انداز میں احتجاج کرنے کے بعد کسانوں نے حکومت کے فیصلہ کے خلاف لڑنے کے لئے دلاور پور منڈل مرکز میں جمعہ کو "پرجاگلم” کے نام سے ایک احتجاجی جلسہ کے دوران متحد ہوکر اپنی آواز بلند کیا۔ ریاست بھر سے کئی دانشوروں نے شرکت کی اور احتجاجی کسانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔

ایم ایل سی پروفیسر کودنڈارام نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے ایتھنول فیکٹری کو منتقل کرنے تک متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے احتجاجیوں کو یقین دلایا کہ وہ آنے والے دنوں میں ریاستی حکومت کے رہنماؤں سے فیکٹری کی منتقلی کے سلسلے میں بات چیت کریں گے۔ کودنڈارام نے واضح کیاکہ مسئلہ حل ہونے تک لڑائی جاری رہنی چاہئے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جب تک مقصد حاصل نہیں ہوتا تب تک خاموش بیٹھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کسانوں کے دیرینہ مطالبات اور تحریکوں کو نظر انداز کر دیا ہے، جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ فیکٹری کے قیام سے عوام کو ہونے والے نقصانات کا اندازہ نہیں ہے۔ انھوں نے فیکٹری کو قائم ہونے سے روکنے کے لئے حکومت کے زمہ داران کے ساتھ بات چیت کرنے کا وعدہ کیا۔

 

پی او ڈبلیو کی قومی صدر سندھیا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جہاں وہ ہسپتالوں اور اسکولوں جیسی ضروری سہولیات قائم کرنے سے گریز کرتی ہے، وہیں ایتھنول فیکٹری کے قیام کی حمایت کرتی ہے۔ انھوں نے تمام لوگوں پر زور دیاکہ وہ فیکٹری کے قیام کے خلاف متحرک ہوجائیں، اور تلنگانہ ریاست کی طرز پر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے فیکٹری کی مخالفت میں کسانوں کے اتحاد کی ستائش کی اور کہاکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو فیکٹری سے ہونے والے ممکنہ نقصانات کے بارے میں عہدیداروں کے ذریعہ سروے کرانا چاہئے۔

 

احتجاجی جلسہ میں ماہر ماحولیات ڈاکٹر بابو راؤ، ٹی پی جے اے سی کو کنوینر کنے گنٹی روی، تلنگانہ ودیا ونتولا ویدیکا لیڈر امباٹی ناگیہ، ٹی پی جے اے سی کے ریاستی صدر بی ۔کونڈل ریڈی، ہیومن رائٹس فورم کے ریاستی صدر بھوجنگ راؤ، نیو ڈیموکریسی قائد جے ۔وی چلپتی اور دیگر قائدین سمیت مقامی قائدین موجود تھے۔جبکہ ہزاروں کسانوں نے شرکت کرتے ہوئے احتجاجی جلسہ کو کامیاب کیا۔پولیس نے احتجاجی جلسہ کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button