اولیائے کرام کے فیضان کا سلسلہ صبح قیامت تک جاری۔یوم الوصال حضرت گنج انوار رسم خلافت و دستار بندی‘ جلسہ فیضان اولیاء سے مولانا جنید پاشاہ زرین کلاہ کا خطاب

حیدرآباد 19۔اکتوبر (پریس نوٹ) گنج انوار حضرت خواجہ شیخ محمدانور علی شاہ چشتی القادری افتخاری ؒ کا 29 واں سالانہ یوم الوصال خانقاہ حقانیہ انواریہ چشتی منزل شاہ نگر مصری گنج میں بصد عقیدت واحترام منایا گیا۔ اس موقع پر ختم قرآن مجید‘ رسم طریق فقراء‘ خلافت طریقت و دستار بندی‘ مراسم صندل مالی‘جلسہ فیضان اولیاء‘ محفل سماع‘ صلوۃو سلام کی محافل منعقد ہوئیں۔ مولانا خواجہ شاہ محمد شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ سجادہ نشین و متولی‘ جانشین حضرت گنج انوار ؒ نے محافل کی صدارت کی اور مراسم عرس انجام دئیے۔ تقاریب عرس شریف میں مشائخ عظام و علمائے کرام‘ معززین‘ مریدین و معتقدین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ مولانا سید قادر محی الدین قادری جنید پاشاہ زرین کلاہ نبیرہ حضرت سلطان الواعظین ؒ و معتمد مرکزی میلاد جلوس کمیٹی حیدرآبادنے جلسہ فیضان اولیاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے ہر خطہ میں انسانوں کی ہدایت کیلئے اللہ عزوجل نے انبیاء کرام کو روانہ فرمایا‘ حضور اکرم ؐ خاتم النبین کے بعد رشد و ہدایت کا سلسلہ اہل بیت اطہار‘ صحابہ کرام‘ تابعین‘ تبع تابعین‘ اولیاء کرام کے ذریعہ جاری رہا جو صبح قیامت تک جاری رہے گا۔
اولیائے کرام جو اس دنیائے فانی سے گذرگئے اس کے باوجود ان کے فیضان کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ مولانا خواجہ شاہ محمد شجاع الدین چشتی القادری افتخاری حقانی پاشاہ نے صدارتی خطاب میں کہا کہ صوفیاء کرام کے نزدیک طریقت‘ شریعت کے بعد کا درجہ ہے۔ جس میں سلوک کو طے کرنے والا اپنے ظاہر کے ساتھ باطن پر بھی خصوصی توجہ دیتا ہے۔ اس توجہ کے لئے شیخ طریقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اہل طریقت کی ذمہ داری عام مسلمانوں سے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ وہ اگلے درجہ میں پہنچ چکے ہوتے ہیں۔ اس لئے انہیں زیادہ اہتمام کے ساتھ عبادات‘ معاملات انجام دینے کی ض رورت ہے۔ اس موقع پر صاحب سجادہ کی جانب سے مولانا خواجہ محمد برہان الدین کوہیری چشتی قادری افتخاری (گلبرگہ شریف) کو علماء کرام و مشائخ عظام کی موجودگی میں خلافت سے سرفراز کیا گیا‘ دستار بندی کی گئی۔ شاہ اہل طبقات کے سرگروہ مولانا تاج علی شاہ عاشقان مدار اور فقراء کی موجودگی میں رسم طریق بھی انجام دی گئی۔ عرس شریف کی تقاریب میں شرکت کرنے والوں میں قابل ذکر مولانا سیداحمد بادشاہ قادری زرین کلاہ معتمد عمومی مجلس و سابق رکن اسمبلی‘ مولانا ابوالفتح سید بندگی بادشاہ قادری‘ مولانا سید محمد علی قادری الھاشمی ممشاد پاشاہ‘ مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری‘ مولانا سید ولی بادشاہ قادری الجیلانی ہاشم پاشاہ‘ مولانا عرفان اللہ شاہ نوری‘ مولانا سید اسلم حسین حافظی‘ مولانا سید شرف اللہ حسینی قادری‘ مولانا حافظ محمد اللہ شا ہ قادری سرخیل آغا‘ مولانا سید فرید الدین محمد محمدالحسینی بندہ نوازی فرید پاشاہ‘ مولانا سید شاہ رحمت محمد محمد الحسینی بندہ نوازی رحمت بابا‘ مولانا سید عبدالقادر محمد محمد الحسینی بندہ نوازی قادر پاشاہ‘ مولانا سید حبیب حسینی طاہر بغدادی‘ مولانا سید نجم الدین قادری واحدی‘ مولانا سید حسن قادری معشوقی‘ مولانا سید حامد علی شاہ معین صابری حضوری شاہ‘ مولانا سید خالد حسینی چشتی‘ مولانا قاضی عظمت اللہ جعفری‘ مولانا غلام سبحانی صدیق القادری چشتی‘ مولانا سید احمد قادر قادری شطاری‘ مولانا صوفی ماجد پاشاہ شطاری‘مولانا سید خلیل الدین قادری‘ مولانا شجاع الدین قادری مقیت پاشاہ
مولانا سید شاہ مختار احمد افتخاری چنگاری بابا (بنگلور)‘ مولانا خواجہ معز الدین شاہ چشتی افتخاری (ہمناباد)‘ جناب عتیق الرحمن شاہ افتخاری ایڈوکیٹ (دہلی)‘ مولانا دلاور علی شاہ افتخاری (ممبئی)‘ مولانا سید سیف اللہ نبیرہ قادری‘ مولانا سید اظہر عالم بخاری‘ ڈاکٹر ابوالخیر ابوالعلائی‘ حافظ و قاری شاہ محمد قطب الرحمن افتخاری‘ مولانا صوفی شاہنواز ابوالعلائی‘ مولانا قدیرسلطان قادری‘ مولانا سید احمد اللہ شاہ قادری‘جناب محمد عبدالقوی کوہیری جنیدی‘ جناب محمد عبدالقادر کوہیری آرکٹکٹ (گلبرگہ شریف)‘ جناب فاروق عبداللہ (ظہیر آباد)‘ قاضی ابراہیم شریف‘ قاضی محمد نصیر الدین جہانگیر‘ مولانا محبوب پاشاہ قادری ثانی‘ صوفی محمد عبداللہ بن سالم بایمین‘ مولانا شاہ محمد اسلم چشتی قادری‘ مولانا صادق شاہ قادری‘ ڈاکٹر عمر علی مرزائی‘ جناب سید حامد علی شاہ صابری‘ جناب برکت علی عمران قادری اور دیگر شریک تھے۔ مولانا خواجہ شاہ محمد سلام محی الدین افتخاری‘ مولانا سید خلیل اللہ حسینی افتخاری نے انتظامات کی نگرانی کی۔ ابتداء میں قاری محمد محی الدین افتخاری واصل پاشاہ کی قرات کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ قاری محمد فرحت اللہ شریف‘ قاری محمد مظہر قادری نے نعت شریف پیش کی۔ بعد جلسہ محفل سماع منعقد ہوئی۔ آخر میں مولانا عرفان اللہ شاہ نوری کی دعا پر محافل اختتام عمل میں آیا۔