انٹر نیشنل

سفارت خانہ ہند ریاض میں “آیورویدا ڈے”۔ تین ڈاکٹرز کے معلومات آفرین لکچرس

ریاض ۔ کے این واصف

“یوم آیورویدا” کے موقع پر سفارت خانہ ہند ریاض نے ایک پر اثر تقریب کا اہتمام کیا۔ جس مین تین ڈاکٹرز نے آڈیوویجول شو کے ذریعہ معلومات آفرین لکچرز پیش کئے۔ جن مین ڈاکٹر شمنا، ڈاکٹر آشاوری بانگڑے اور جمشید احمد شامل تھے۔فرسٹ سکریٹری و ناظم جلسہ دنیش سیتھیا نے ڈاکٹرز کے تعارف پیش کرتے ہوئے انھین ایک بعد دیگرے لکچرز پیش کرنے کے لئے اسٹیج پر مدعو کیا۔

 

ڈاکٹر شمنا نے کہا کہ آیورویدا اس دور میں بھی ایک متبادل طریقہ علاج ہے۔ جس کی تاریخ چارسو سال پرانی ہے۔ انھون نے کہا کہ آیورویدا کی مقبولیت کا اندازہ اس بات لگایا جا سکتا ہے آج دنیا کے 150 ممالک مین آیورویدا ڈے منایا جارہاہے۔ڈاکٹر آشاوری بانگڑے نے کہا کہ بیماریان پیدا ہونے کی وجہ کھانے پینے مین بے قائدگی ہے۔ ہم اپنے زندگی کے معمولات مین ڈسیپلن پیدا کریں اور اپنے کھان پان میں توازن بنائے رکھیں تو ہم ایک صحت مند زندگی جی سکتے ہین۔ انھوں نے کہا کہ آیورویدا طریقہ علاج میں صرف نبض پڑھ کر علاج تجویز کیا جاتا ہے۔

 

آخر میں الوپتھی ڈاکٹر جمشید احمد نے آیورویدا اور الوپتھی کے درمیان قدرے مشترک پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ 4000 ہزار سال قدیم طریقہ علاج آیورویدا کو دیگر طریقہ علاج کی بنیاد کہا جاسکتاہے۔ انھوانہوں ن نے کہا کہ الوپتھی بیماری سے لڑتی ہے جبکہ آیورویدا بیماریوں کو آنے سے روکتا ہے۔ اسی لئے آیورویدا میں کھانے پینے معمولات اور مقدار کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ آیورویدا میں کہا گیا کہ انسان اپنے میدے کو تین حصوں میں تقسیم کرے۔ ایک حصہ غذا ایک حصہ پانی سے بھرے اور ایک حصہ خالی چھوڑے۔ انھوں نے کہا کہ کھانے کا یہ طریقہ ہمارے نبی کریم کی حدیث مبارکہ سے بھی ثابت ہے۔ ڈاکٹر جمشید نے کہا کہ اچھی صحت کے لئے متوازن غذا کے ساتھ حسب ضرورت نیند کا لینا بھی بے حد ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ حالت نیند میں جسم کے اعضاء جو جاگتے میں خراب ہوتے یا انھیں نقصان پہنچتا ہے وہ اعضاء ازخود درست (Repair) ہوجاتے ہیں۔ نیند کی کمی سے درستگی کا یہ قدرتی عمل نامکمل رھ جاتا ہے جس سے مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

 

اس موقع پر ان ڈاکٹرز کو سفیر ہند ڈاکٹر سہیل اعجاز خاں کے ہاتھون یادگاری مومنٹوز پیش کئے گئے۔ دنیش سیتھیا کے شکریہ پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button