نیشنل

حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب سجادہ نشین روضۂِ بزرگ گلبرگہ شریف کا سانحہ ارتحال

حیدرآباد۔حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب سجادہ نشین روضۂِ بزرگ گلبرگہ شریف کی اب سے کچھ ہی دیر قبل روح پرواز ہوگئی۔ فوری ملی اطلاعات کے مطابق قلب پر حملہ کے باعث وہ ہاسپٹل میں زیر علاج تھے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

 

حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب سجادہ نشین روضۂِ بزرگ گلبرگہ شریف ایک عظیم اور جلیل القدر شخصیت تھے جن کا تعلق تصوف، علم و عرفان اور دینی خدمات سے تھا۔ آپ کا خاندان صدیوں سے اسلامی علوم اور تصوف کا مرکز رہا ہے اور آپ نے بھی اس علمی اور روحانی ورثے کو آگے بڑھایا۔

 

حضرت مولانا شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب نے اپنی زندگی کو دینی تعلیمات، اسلامی فقہ، اور تصوف کی روشنی پھیلانے میں گزارا۔ آپ کی قیادت میں گلبرگہ شریف نے نہ صرف ایک روحانی مرکز کا کردار ادا کیا بلکہ ایک تعلیمی ادارے کے طور پر بھی کئی دینی و روحانی شخصیات تیار کیں۔

 

آپ کی سجادہ نشینی کا عہد ایک عظیم علمی اور روحانی مشن کی تکمیل کا باعث تھا، جس میں آپ نے لوگوں کی اصلاح، تعلیم، اور روحانی ترقی کے لیے بے شمار خدمات انجام دیں۔ آپ کی تعلیمات، وعظ، اور علمی محافل لوگوں کے لیے روشنی کی مانند تھیں اور آپ کے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد آپ کی رہنمائی سے مستفید ہوئی۔

 

آپ ہی کے دور میں خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جو کہ ملک بھر میں کسی بھی درگاہ کے تحت قائم کی جانے والی پہلی یونیورسٹی ہے۔آپ کے والد گرامی نے قریب 50 برس قبل اس تعلیمی مہم کا آغاز کیا تھا آپ نے اسے عروج کمال تک پہنچایا۔

 

آپ کے سانحہ ارتحال سے گلبرگہ بلکہ پورے ملک میں دینی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ آپ کی وفات نے ایک عظیم عالم، مفسر، اور روحانی رہنما کو کھو دیا لیکن آپ کی تعلیمات اور خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button