گدھی کا گوشت اور دودھ حرام ـ دواکے لئے بھی جائز نہیں

حیدرآباد۔6؍ دسمبر ( اردو لیکس ) مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل المعروف جعفر پاشاہ نے پرانا شہر میں گدھی کا دودھ پلانے والوں کی اچانک بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس تعلق سے چوکس رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق حالیہ عرصہ میں پرانا شہر اور دیگر مقامات پر گدھی کا دودھ فروخت والوں کی اچانک کثرت دیکھی جارہی ہے۔ گلی کوچوں میں گدھی کے ساتھ پھیری لگاتے ہوئے ’’کھانسی ‘ دمہ ‘ سردی ‘ بخار اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لئے گدھی کا دودھ ‘ فروخت کیا جارہاہے کیونکہ لوگ سردی زکام بالخصوص بچوں میں کھانسی کی کثرت سے بہت پریشان ہیں۔ ایسے میں یہ سوچ رہے ہیں کہ اگر گدھی کا تھوڑا سا دودھ پینے یا بچوں کو پلانے سے کھانسی و دمہ وغیرہ سے نجات مل سکتی ہے تو اس کے پینے میں کیا حرج ہے۔
مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ گدھے کا گوشت حرام ہونے پر تقریباً تمام علماء کا اتفاق ہے۔ جس جانور کا گوشت حرام ہے اس کا دودھ بھی حرام ہے اسی طرح جس پرندہ کا گوشت حرام ہے جیسے چیل اور گدھ وغیرہ اس کا انڈہ بھی حرام ہے۔مسلمان خاص طور پر کھانے پینے کی چیزوں میں حرام و ناجائز سے بچنے کا خاص طور پر اہتمام کریں کیونکہ حرام کا لقمہ بدن کو عبادت سے بےزار اور دل کو یاد الٰہی سے غافل کردیتا ہے۔ امت میں غفلت کا ایک سبب بازار میں ملنے والی حرام و مشتبہ اشیاءکا بے دریغ استعمال بھی ہے۔
مولانا نے کہا کہ جو لوگ کسی چیز کے حرام و ناجائز ہونے یا نہ ہونے کی بحث میں پڑتے ہیں انہیں چاہئے کہ یہ دیکھ لیں کہ کہیں وہ چیز مشتبہ تو نہیں ہے۔ اگر مشتبہ بھی ہے تو حدیث کے مطابق اسے ترک کرنا تقویٰ کی علامت ہے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے ائمہ و خطیب حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ امت مسلمہ کو اس بارے میں چوکس کریں۔ بالخصوص جمعہ کے خطبوں میں اسے موضوع بنانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے آخر میں بض اکابرین امت کے فتووں کا حوالہ دیا جس میں کہاگیا کہ ’’وہ حیوانات جو نجاستوں اور ناپاکیوں میں اپنی زندگی بسر کرتے ہیں اور ان میں رہتے ہیں اور وہی کھاتے ہیں یہاں تک کہ ان کے بدن بھی ان میں بھرے رہتے ہیں مثلاً گدھا جو علاوہ اس تلبیس نجاست کے حماقت و بے وقوفی و ذلت میں بھی ضرب المثل ہے چنانچہ *جو کوئی بے وقوفی و حماقت کا کام کرتا ہے تو اس کو گدھے کا خطاب ملتا ہے ۔* پس اگر ایسے جانور کا گوشت کھائے تو ضرور اس میں ذلت اور حماقت و بے وقوفی و بے تمیزی کا اثر آجائے گا۔ ‘‘
مولانا جعفر پاشاہ نے اس حوالے سے کہا کہ مسلمان کھانسی سردی کم کرنے کی کوشش میں حرام دودھ پینے اور پلانے سے بچیں۔ کھانسی ‘ دمہ ‘ سردی وزکام کی درجنوں دوائیں بازار میں دستیاب ہیں انہیں استعمال کریں اور شفاء تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اس سے شفاء طلب کرتے رہیں۔