تلنگانہ

پولیس کی مبینہ مارپیٹ _ میدک کے عبدالقدیر خان کا علاج کے دوران انتقال

میدک17فروری(اردو لیکس نیوز) ریاست تلنگانہ کے  میدک ٹاون میں پولیس کی مبینہ زدوکوبی کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ میدک سے تعلق رکھنے والے محمد عبد القدیر خان جنھیں 29 جنوری کو میدک پولیس نے 27 جنوری کو ہوئی رہزنی کی واردات میں ملوث ہونے کے شک کی بنیاد پر گرفتار کرتے ہوئے میدک لاکر 3 دن پولیس کی حراست میں رکھتے ہوئے مبینہ طور پر زدوکوب کیا تھا جمعہ کو حیدرآباد کے گاندھی ہاسپٹل میں دوران علاج ان کا علاج کے دوران انتقال ہوگیا۔

 

 

خاندانی ذرائع کے مطابق مارپیٹ کی وجہ سے عبد القدیر خان کے گردے ناکارہ ہوگئے اور انہیں ابتدائی علاج کے بعد میدک سے حیدرآباد بغرض علاج لے جایا گیا۔حیدرآباد کے رونوو اسپتال میں علاج کے بعد گاندھی اسپتال میں انہیں علاج کےلئے داخل کروایا گیا لیکن  عبد القدیر خان کا انتقال ہوگیا۔تاہم پولیس نے الزامات کی تردید کی ہے اس واقعہ پر میدک کے مسلمانوں میں کافی غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی۔ جمعہ اور صورتحال کے پیشِ نظر احتیاطی طور پر پولیس نے چوکسی اختیار کی۔ برہم مسلمانوں اور سیاسی قائدین کی جانب سےضلع ایس پی سمیت مظلوم عبد القدیر کے واقعہ میں ملوث سب انسپکٹر مسٹر راج شیکھر،کانسٹیبلس پراشانت اور پون کو فوری برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس واقعہ پر صدر مجلس میدک سید عشرت علی صفی ،کانگریس بلاک صدر محمد حفیظ الدین،ٹی ڈی پی محمد افضل اور دیگر اہم شخصیتوں نے بھی اپنے گہر ے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے عبد القدیر کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا۔یہاں اس بات کا تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ اس واقعہ کو لیکر مقامی مسلمانوں کا ایک وفد ایم ایل اے میدک شریمتی ایم پدما دیویندرریڈی سے ان کی آمد پر ملاقات کی، ایم ایل اے نے اس واقعہ کو لیکر ضلع ایس پی شریمتی پی روہنی پریہ درشنی آئی پی ایس،اور ڈی ایس پی میدک مسٹر پی سائیدولو سے فون پر بات کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیااور انصاف دلوانے کا تیقن دیا۔

 

اس وقت عبد القدیر کی نعش گاندھی اسپتال میں ہے شام کے اوقات میں عبد القدیر کے متعلقین اور مقامی مسلمانوں نے ڈی ایس پی کو درخواست پیش کی۔ڈی ایس پی میدک مسٹر پی سائیدولو نے اس معاملے میں کیس درج کیا ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی عبد القدیر کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button