اسپشل اسٹوری

“خبر پہ شوشہ”

“پاکستان میں دھڑکتا ہندوستانی دل” 

ریاض ۔ کے این واصف

یہ جاذب نظر سرخی گزشتہ ہفتہ اسی نیوز پورٹل پر شائع ہوئی تھی خبر یہ تھی کہ کسی ہندوستانی اسپتال میں ایک پاکستانی لڑکی کے دل کی پیوندکاری کی گئی۔ کامیابی کے ساتھ ٹرانس پلانٹ کیا گیا یہ دل ایک ہندوستانی شخص کا تھا۔ اس طرح اب اس پاکستانی لڑکی کے سینہ میں ہندوستانی دل دھڑکتا ہے۔ ہندوستانی ڈاکٹرز کواس کارنامے کے لئے الف سلام اور پاکستانی لڑکی کے لئے نیک خواہشات۔

 

اب جو دیگر خیال “دل” سے متعلق دل میں آیا وہ یہ کہ ہم آج تک جو سنتے آئے تھے، دل موہ لینا، دل چرانا، دل دینا، دل توڑنا، دل لینا، دل دینا وغیرہ وغیرہ وہ سب دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ادھر اردو شاعری میں دل پر سینکڑوں، ہزاروں اشعار لکھے گئے ہیں جنہیں پڑھ کر ذہنوں میں دل کی ایک الگ ہی تصویر و تصور تھا۔ اردو شاعری میں دل محبوب کا کاشانہ ہے توکبھی پیاروں کا ٹھکانہ ہے، کبھی دل ایک آباد جہاں ہے تو کبھی ویرانہ، کبھی دل صحرا ہے تو کبھی گلستان ہے، مگر یہی دل ڈاکٹرز کے لئے محض ایک عضو ہے۔ جس کو ایک سینہ سے لیکر دوسرے میں پیوست کردیا جاسکتاہے۔ یعنی دل کے بارے میں برسوں سے جو سنا اور وہ سب باتیں ہی باتیں نکلیں۔

 

اعضا کی پیوندکاری میں آنکھوں کا عطیہ سب سے پرانا عمل ہے۔ اس پر دکھنی لب و لہجے کے معروف شاعر حمایت اللہ نے ایک نظم کہی تھی۔ اس طویل نظم کے دو شعر ملاحظ ہوں۔

میرے آنکھیاں تو دے روں پن کی میری بات مت بھولو

میرے آنکھیاں تمین جس کو لگائے اس کو یہ بولو

سکندرآباد جا کو روز میری جان کو دیکھو

میرے آنکھوں سے دیکھو پن کی اپنے دل مت دیکھو۔

متعلقہ خبریں

Back to top button