جنرل نیوز

رحمت عالم کمیٹی کے مرکزی جلسۂ شب ِ برأت و تحفظ ختم نبوت سے علامہ مفتی فیض احمد مصباحی ( آفریقہ)، علامہ مفتی محمد ظفر نوری ازہری (گوالیار ) ، مولانا اقبال احمد رضوی القادری کے خطابات

تحفظ ِختم نبوت ہر مسلمان کا ایمانی فریضہ ، حضور پاک ؐ کی محبت ہی تمام عبادتوں کا جز ، شب برأت مغفرت و نجات کا مژدہ

رحمت عالم کمیٹی کے مرکزی جلسۂ شب ِ برأت و تحفظ ختم نبوت سے علامہ مفتی فیض احمد مصباحی ( آفریقہ)، علامہ مفتی محمد ظفر نوری ازہری (گوالیار ) ، مولانا اقبال احمد رضوی القادری کے خطابات

حیدرآباد۔14/فروری2025ء ( راست ) اللہ رب العزت نے ہمارے آقا ئے محترم نبی پاک کو رحمۃ اللعالمین بناکر بھیجا ۔ جہاں پر آپ ؐ اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمۃ اللعالمین بناکر بھیجے گئے وہیں پر آپ ختم النبین ہیں ۔ اب آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ۔ یعنی رب تعالیٰ اپنے محبوب ﷺکی عظمت و حرمت ـ ـ، مقام و مرتبہ کا اس طرح اعلان فرما رہا ہے کہ آپ کے بعد اب کوئی نبی نہیں ۔ آپ ہی مکمل ہیں ، آپ ہی عظمت و رفعت والے ہیں ، آپ ہی تعریف و مداح کے حقدار ہیں ، رب تعالیٰ فرمارہا ہے کہ آپ پر میں اور میرے فرشتے درود بھیجتے ہیں ۔ حتی کہ رب تعالیٰ کی جانب سے ایمان والوں کو بھی یہ حکم دیا جارہا ہے کہ وہ نبی پاک ﷺ پر کثرت سے درود و سلام بھیجیں جس طرح رب تعالیٰ اور فرشتے درود بھیجتے ہیں ۔ آج کی رات جسے ہم شب ِ برأت کہتے ہیں دراصل نجات و مغفرت کا مژدہ سنانے والی رات ہے ۔ ایسی رات کسی بھی نبی و پیغمبر کی اُمت کو نصیب نہیں ہوئی ۔ تحفظ ختم نبوت ہمارا سب سے اہم ایمانی فریضہ ہے جہاں اس اہم مقصد کیلئے علماء کرام اپنی خدمات اور کردار پیش کررہے ہیں وہیں عوام و خواص کو بھی اس مقصد کے لئے آگے آنا ہوگا ۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں آئے دن کئی ایک فتنے وجود میں آتے رہتے ہیں جن کا مقصد اسلام و مسلمانوں میں انتشار پیدا کرنا ہے جیسے کہ حالیہ میں ایک نیا فتنہ شکیل بن حنیف کا سامنے آیا ہے استغفراللہ معاذ اللہ اس نے خود کو عیسیٰ ؑہونے کا دعویٰ کیا ۔ ایسے فتنوں سے مسلمانوں کو اپنی اور اپنی نسلوں کے ایمان و عقیدہ کا تحفظ کرنا ضروری ہے ۔ ایسے ہی حملے ختم نبوت پر پہلے بھی ہوچکے ہیں اور ہوتے رہیں گے لیکن اس کا سد ِ باب ہر مسلمان کا ایمانی فریضہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیر اہتمام عظیم الشان تئیسواں مرکزی جلسہ شب برٔت و تحفظ ختم نبوت منعقدہ13؍ فروری2025ء جمعرات ، بعد نمازِ عشاء چنچل گوڑہ جونیر کالج گراونڈ سے ساوتھ آفریقہ سے تشریف لائے مہمان مقرر عالمی شہرت یافتہ عالم دین ، مفکر اسلام ، خطیب یورپ و ایشاء ، ناشر مسلکِ اعلیٰ حضرت ، خلیفہ اشرف الفقہاء حضرت علامہ مفتی فیض احمد مصباحی (سربراہ اعلیٰ دارالعلوم امام احمد رضا ساؤتھ آفریقہ) نے کیا ۔ کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری کلیم الدین حسان کی قرأت سے ہوا ۔ بارگاہِ رسالتمآب ؐ میں معروف ثناء خوانِ رسول سید سفیان حسین ، سید نعمان حسین نے ہدیہ نعت پیش کی۔ نظامت کے فرائض محمد عبدالکریم رضوی نے انجام دئیے ۔ کانفرنس کی سرپرستی مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی صاحب، نگرانی عالیجناب محمد شوکت علی صوفی نے کی ۔ مہمانان ِ خصوصی کی حیثیت سے حکیم ایم ساجد قادری ملتانی (یونانی فزیشین)، ڈاکٹر حیدر یمنی ، ڈاکٹر مجیب شاہد ، ڈاکٹر محمد عظیم برکاتی (ایڈوکیٹ) ، ڈاکٹر خالد غلام محی الدین قادری ، ڈاکٹر غوث قادری ،جناب سید اعزاز محمد قادری (اعجاز پریس) نے شرکت کی ۔ محمد شاہد اقبال قادری ( صدر رحمت عالم کمیٹی) نے مہمان مقررین کا پر جوش استقبال کیا ۔ مولانا نے مزید کہا کہ آج ہر مسلمان کا ایمانی فریضہ ہے کہ وہ تحفظ ختم نبوت کیلئے اپنی خدمات انجام دے ۔ اپنی نسلوں کے ایمان و عقیدہ کا تحفظ کرے ۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دوسرے مہمان مقرر عالمی شہرت یافتہ ممتاز عالم دین ، مفکر اسلام ، خطیب الہند علامہ مفتی محمد ظفر نوری ازہری (بانی و ناظم اعلیٰ تحریک حجاز گوالیار ایم پی) نے اپنے خطاب میں کہا کہ شب ِ برأت عظمت و فضیلتوں والی رات ـہے ۔ اُمت محمدیہ تمام اُمتوں میں سب سے خوش نصیب اُمت ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنی کئی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ۔ جو انعامات خداوندی امُت محمدیہ کو نصیب ہوئے ہیں وہ ہم سے قبل کی اُمتو ںکو نصیب نہیں ہوئی۔ پچھلی اُمتوں کی عمریں زیادہ ہوا کرتی تھی ، انکی عبادتیں بھی اسی طرح کی ہوتیں تھیں ۔ جب حضور پاک ﷺنے صحابہ کرام سے پہلے کی اُمتوں کی عبادتوں کا ذکر فرمایا تو صحابہ کرام نے کہا کہ یا رسول اللہ ہماری عمریں تو اتنی نہیں اور ہماری عبادتیں اور سجدے بھی انکی عمروں کے برابر نہیں ہونگے تو نبی پاک ﷺ بھی اس متعلق فکر مند ہوئے تبھی رب تعالیٰ نے حضرت جبرئیل ؑ کو بھیجا اور کہا کہ اے نبی آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں آپ کے رب نے آپ کی اُمت کو عظیم راتیں عنایت فرمائی ہیں ، شب برأت بھی وہ عظیم رات ہے جس میں ہر انسان کی موت وحیات ، رزق و حالات ِ زندگی رب تعالیٰ کے حکم سے طئے پاتے ہیں ۔یقینا یہ ایسی عظیم رات ہے جس میں رب تعالیٰ اپنے بندوں سے فرمارہا ہے کہ مانگو کیا مانگتے ہو کہ تمہیں عطا کیا جائے ، مانگو بخشش تاکہ تمہیں بخش دیا جائے ۔ یہ تمام انعامات صرف اور صرف نبی پاک کی عظمت کی وجہ سے اُمت محمدیہ کو عطا ہوئے ہیں ۔ نبی پاک کی عظمت کا عالم قرآن بیان کررہا ہے ۔ رب تعالیٰ قرآن میں کہیں پر آپ کو مزمل ، کہیں پر مدثر ، کہیں پر طٰہٰ ، کہیں پر یٰسین کہہ رہا ہے ۔ اور کہیں پر قرآن آپ کی زُلفوں کی تعریف کررہا ہے والضحیٰ و الیل کہہ کر۔ اور کہیں سرکار کی رحمت کے بارے میں بیان کررہا ہے ’’ رحمۃ اللعالمین ٗ ٗ ۔ کہہ کر ۔ کہیں آپ کی عظمت و عطا و کثرت کے بارے میں پوچھا تو قرآن نے کہا ’’ انا اعطینا الکوثر ٗ ٗ ۔ غرض کے قرآن سے جب جب پوچھا گیا کہ عظمتِ مصطفیٰ کیا ہے تو قرآن بے ساختہ بول اُٹھا ’’ ورفعنا لک ذکرک ٗ ٗ ۔ قابل غور ہے جب قرآن خود ہے نعت ِ مصطفیٰ تو پھر مصطفیٰ کی محبت کو اپنی دلوں میں جاگزیں کرلو ۔ اے ایمان والو ! اپنا جائزہ لو ۔ تم اپنے ایمان میں کہاں تک کامل ہوئے ۔ کیاصرف دعویٰ ایمان و عشق ہی کافی ہے نہیں ۔ بلکہ سیرت مصطفیٰ ﷺ پر کامل عمل پیرا ہونا ، سنتوں کی پابندی ، نمازوں کی پابندی ، شریعت محمدیؐ کی پابندی ، حقوق العباد ، اسلامی اخلاق و کردار ، اسلامی تعلیم و تربیت کے ذریعہ اپنی نسلوں کے ایمان و عقیدہ کا تحفظ کرنا لازمی ہے ۔ اللہ پاک نے جہاں مسلمانوں کو ایمان ، پاکیزگی ، حلال و حرام کا فرق ، اخلاق و کردار کی اہمیت ، رشتوں کے حقوق ، حقوق العباد کی تعلیم سے نوازا وہیں ایسی عظیم راتیں عنایت فرماکر ان کے گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ بھی بنایا ۔ آج مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں اور اپنے گھروں میں اسلامی انقلاب برپا کریں ، عصر حاضر میں دشمنان اسلام ہر طرف سے اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہورہے ہیں ، کبھی شریعت کے نام پر اور کبھی شانِ رسالتمآبؐ میں گستاخیاں کرکے اور کبھی علمائے کرام پر سختیاں کرکے ، لیکن مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ قرآن پاک کے حکم پر غور کریں کہ تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو ۔کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی قابل مبارکباد ہے جو حیدرآباد میں اس عظیم الشان پیمانے پر اس طرح کے انقلابی پروگرام منعقد کرتی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے دلوں میں ایمانی جذبہ و ایمانی حرارت کو پیدا کرنا ، نبی پاک کی سنت کا پابند بنانا ، شریعت مطہرہ پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تعلیم دینا یقینا یہ ایک عظیم خدمت ہے جس کا ثبوت آج اس چنچل گوڑہ جونیر کالج گراونڈ میں فرزندان توحید کی کثیر تعداد ہے میں بارگاہِ رب العزت میں دعا گو ہوں کہ رب تعالیٰ کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کی خدمات کو قبول فرماتے ہوئے اسے دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے ۔ مولانا محمد اقبال احمد رضوی القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شب برأت ایسی عظمت والی رات ہے جو ماہِ شعبان المعظم کی ۱۵ ویں شب ہوتی ہے جس میں رب العزت اُمت محمدیہ کو نجات و مغفرت کا مژدہ سناتے ہیں ۔ یہ ایسی رات ہے جس میں انسانوں کی موت و حیات رزق و حالات کے فیصلے ہوتے ہیں ۔ رب تعالیٰ آسمانِ دنیا پر فرشتوں سے منادی کرواتے ہیں کہ ہے کوئی جو مانگے ا س کو بخش دو ہے کوئی رزق کا طلبگار کے جس کے رز ق میں برکت دو، اے مسلمانو! اس عظیم رات کی عظمت کو سمجھتے ہوئے رب تعالیٰ کو راضی کریں ۔ آج ہماری تباہی کی وجہ شریعت مطہرہ کو چھوڑنا ، سنت مصطفی ؐکو ترک کرنا اور غیروں کی تہذیب و تمدن کو اپنانا ہے ۔ قرآن واضح طور پر اعلان کررہا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو ۔یقین جانئے جس نے اطیع اللہ و اطیع الرسول پر عمل کرلیا یقینا وہ کامیاب ہوگیا ۔ صحابہ کرام ، تابعین ، تبع تابعین ، اولیاء اجمعین ان سب کی مبارک ناموں کو رب تعالیٰ نے یونہی زندہ نہیں فرمایا ، انکے ناموں کا زندہ ہونے صرف اور صرف اطیع اللہ و اطیع الرسول کی وجہ سے ہے ۔ جلسہ سے مولانا سید عبدالمقتدر حسینی رضوی قادری شرفی ، علامہ ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز حسینی رضوی قادری شرفی (کامل الحدیث جامعہ نظامیہ)، مولانا ڈاکٹر محمد عبدالنعیم نظامی ( نائب صدر رحمت عالم کمیٹی )نے بھی خطاب کیا ۔ آخر میں عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کیلئے رقت انگیز دعا فرمائی اور صلوٰۃ و سلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔ محمد عظیم برکاتی ( ایڈوکیٹ ) ، محمد عادل اشرفی ، محمد عبدالمنان عارف قادری ، سید طاہر حسین قادری ،محمد فیصل خان نے انتظامات کئے ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button