بابری مسجد کی شہادت کی 32 ویں برسی – ایودھیا اور متھرا میں سخت سیکورٹی

نئی دہلی _ بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے پیش نظر ایودھیا شہر کے علاوہ اتر پردیش کے متھرا میں شاہی عیدگاہ کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، کیونکہ آج جمعہ کو بابری مسجد کی شہادت کی 32ویں برسی کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
متھرا کے سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اروند کمار نے بتایا کہ علاقے کو چار زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اور حساس مقامات پر رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔
سیکیورٹی بڑھانے کے لیے ٹریفک کا رخ بھی موڑ دیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ جو افراد ان قوانین کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سپریم کورٹ میں متھرا کی کرشنا جنم بھومی اور شاہی مسجد کے تنازعے سے متعلق کئی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
مسجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ مختلف مدعیوں کی جانب سے شاہی عیدگاہ کے حوالے سے 15 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں اسے شری کرشنا کی جائے پیدائش قرار دیا گیا ہے۔
ادھر، مدھیہ پردیش کے اُجین ضلع میں بھی پولیس نے سیکیورٹی سخت کر دی اور مختلف مقامات پر چیکنگ مہم چلائی۔ ریلوے اسٹیشن پر بم اسکواڈ اور ڈاگ اسکواڈ نے اچانک تلاشی لی، جبکہ پولیس نے گاڑیوں، سامان، اور مسافروں کے بیگز کی تلاشی لی۔
بابری مسجد 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں کسیوکوں کے ایک بڑے گروپ نے شہید کر دی تھی، جس کے بعد ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے، جن میں 1,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔