کانگریس حکومت تلنگانہ کے جذبات واحساسات اورتہذیب وثقافت سے ناواقف : رکن کونسل کویتا

کانگریس حکومت تلنگانہ کے جذبات واحساسات اورتہذیب وثقافت سے ناواقف
*تلنگانہ تلی مجسمہ کی تبدیلی بدبختی کی علامت۔ماحولیات کی تباہی کے ذریعہ فطرت سے جنگ*
*شاعر دسرتھی کرشنما چاریلو کی صدسالہ تقاریب کے ضمن میں ویژول گیت کی پیشکشی تقریب سے رکن قانون ساز کونسل وصدرتلنگانہ جاگروتی کے کویتا کا بحیثیت مہمان خصوصی خطاب*
حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے مشہور انقلابی شاعر دسرتھی کرشنما چاریلو کی صدسالہ یوم پیدائش تقاریب کے تحت ایک خصوصی ویژول گیت ”اچلنی سمدر گربھم “تیار کیاگیا۔ یہ گیت نہ صرف شاعر کی فطری گہرائی اور گیرائی کو پیش کرتاہے بلکہ تلنگانہ کی تہذیب وثقافت اور عوامی جدوجہد کو بھی اجاگر کرتاہے۔گیت کی پیشکشی کی تقریب شہر حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔جس میں رکن قانون ساز کونسل بی آرایس وصدرتلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کنچہ گچی باﺅلی کے علاقہ میں ماحولیاتی تباہی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ آج ماحول کو تباہ کیاجارہاہے مور اور ہرنوں کی سائے کی جگہ بھی چھینی جارہی ہے۔درختوں کو بے رحمی سے کاٹ کر فطرت کے ساتھ جنگ کی جارہی ہے۔ کویتا نے کہاکہ بی آرایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راﺅ کے دورحکومت میں تلنگانہ میں جنگلات کے رقبہ میں 7.7فیصد تک اضافہ ہوا۔ تاہم موجودہ حکومت درختوں کو کاٹنے ‘فطرت سے دشمنی اور ماحولیاتی توازن بگاڑ نے پر مصر ہے۔ بی آرایس لیڈر نے نامور تلگوشاعر دسرتھی کرشنما چاریلو کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔کویتا نے کہاکہ دسرتھی کرشنما چاریلو کی تحریریں تلنگانہ تحریک کےلئے بھی مشعل راہ ثابت ہوئیں۔کرشنما چاریلو نے جدوجہد کےلئے الفاظ کو بارود کی طرح استعمال کیا۔کے کویتا نے پرزور انداز میں کہاکہ کانگریس حکومت تلنگانہ کی مٹی ‘تہذیب وثقافت سے ناواقف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس حکومت کی پالیسیاں تلنگانہ کے جذبات اور احساسات سے میل نہیں کھاتیں۔کانگریس حکومت نے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو بھی تبدیل کردیاہے جو کہ بدبختی کی علامت ہے۔انہوں نے کہاکہ ویژول گیت تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے ایک فکری ‘تہذیبی اور ماحولیاتی پیغام کے طور پر پیش کیاگیاہے۔ جس کا منشا ومقصد نئی نسل کو اپنے ورثہ‘ فطرت اور حقوق سے متعلق آگاہ وبیدار کرناہے۔