جنرل نیوز

کھمم میں وقف ترمیمی بل کے خلاف کل جماعتی مشاورتی اجلاس، طویل مدتی احتجاجی پروگرام کو قطعیت

کھمم: وقف ترمیمی بل کے خلاف کھمم کے مدرسہ اسلامیہ امداد العلوم میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور کل جماعتی قائدین کی جانب سے ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں شہر کی مختلف سیاسی، سماجی اور ملی تنظیموں کے قائدین، ذمے داران اور دانشوروں کی کثیر تعداد شریک تھی۔

 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ماہر تعلیم اور مسلم حقوق احتجاجی سمیتی (تلنگانہ و آندھرا پردیش) کے صدر محمد اسعد اور ایم پی جے کے محمد الیاس نے مرکزی حکومت کے اقدامات پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے وقف ترمیمی بل منظور کروا کر اور صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد ایک کالا قانون ملک پر نافذ کیا ہے جو آئینِ ہند اور اقلیتوں کے مذہبی حقوق کے خلاف ہے۔

 

محمد اسعد نے کہا کہ وقف کی اراضیات ہمارے اسلاف نے قیامت تک کے لیے وقف کی ہیں، جنہیں کسی بھی صورت میں بدلا یا چھینا نہیں جا سکتا۔ حکومت کے یہ اقدامات صرف وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنے کے لیے ہیں، جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔

 

انہوں نے وقف کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 1540 میں شیر شاہ سوری کے دور میں اراضیات کا سروے ہوا، 1767 میں برطانوی دور میں زمینوں کی پیمائش اور 1913، 1923 میں وقف بورڈز کی تشکیل عمل میں آئی۔ آزادی کے بعد 1954 میں باقاعدہ طور پر وقف بورڈ وجود میں آیا۔ 2013 میں یو پی اے حکومت نے ترمیم کرتے ہوئے آرٹیکل 52-A کے تحت قابضین کے خلاف سخت کارروائی کی گنجائش فراہم کی۔

 

انہوں نے کہا کہ جس طرح تروپتی مندر، ایودھیا ٹرسٹ اور دیگر مذہبی اداروں کے معاملات ان کے اپنے پیروکاروں کے ہاتھ میں ہیں، ویسے ہی وقف بورڈ کا اختیار مسلمانوں کے پاس رہنا چاہیے۔

 

مولانا محمد سعید احمد قاسمی، مفتی جلال الدین قاسمی، عزیز الحق قمر (بی آر ایس)، شیخ قاسم (ایم پی جے)، محمد صادق (جماعت اسلامی)، مفتی شجاع الدین، مفتی عمران قاسمی، مولانا امتیاز اشاعتی، حافظ سید سلیم، مفتی عبدالرؤف خان قاسمی، مولانا عبدالغنی رشادی و دیگر نے بھی خطاب کیا اور وقف املاک کے تحفظ کے لیے جدوجہد کا اعلان کیا۔

 

اجلاس میں طویل مدتی احتجاجی پروگرام کو قطعیت دی گئی اور عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ اس کالے قانون کو واپس لینے پر حکومت کو مجبور کیا جا سکے۔

 

 

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button