ہنومان جینتی جلوس کے موقع پر مرکز جامع مسجد نظام آباد کے مائیک پر اذان نہ دینے پولیس کی جانب سے پابندی۔ بیرسٹر اویسی کی ہدایت پر مجلس قائدین نظام آباد کی کمشنر پولیس سے نمایندگی، متعلقہ عہدیدار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

*ہنومان جینتی جلوس کے موقع پر مرکز جامع مسجد نظام آباد کے مائیک پر اذان نہ دینے پولیس کی جانب سے پابندی۔ بیرسٹر اویسی کی ہدایت پر مجلس قائدین نظام آباد کی کمشنر پولیس سے نمایندگی، متعلقہ عہدیدار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
نظام آباد 14/ اپریل(اردو لیکس)
ہنومان جینتی جلوس کے موقع پر نظام آباد شہر کے 2 ٹاؤن پولیس اسٹیشن حدود میں واقع مرکز جامع مسجد کے مائیک پر جلوس گزرنے کے دوران اذان نہ دینے سب انسپکٹر کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین نظام آباد کے قائدین نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ کی ہدایت پر کمشنر آف پولیس سائی چیتنیا سے تحریری نمائندگی کے ذریعے متعلقہ پولیس عہدیدار کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
صدر ٹاؤن مجلس محمد شکیل احمد فاضل صدر ضلع مجلس محمد فیاض الدین، معتمد ٹاؤن مجلس محمد شہباز احمد، سابق کارپوریٹرس عبدالعلی باغبان، محمد مستحسین کے علاوہ شیخ خلیل احمد، امر فاروق نے پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور بتایا کہ 12/اپریل بروز اتوار شہر میں ہنومان جینتی جلوس کے موقع پر سب انسپکٹر 2 ٹاؤن یاسر عرفات کی جانب سے انتظامی کمیٹی مرکز جامع مسجد کو فون پر جلوس گزرنے کے دوران مغرب اور عشاء کی اذان مائیک پر نہ دینے کی ہدایت دی۔ مرکز جامع مسجد میں مغرب اور عشاء کی نماز مائیک پر نہ دئے جانے پر شوشل میڈیا گروپوں میں اس خبر کے وائرل ہونے اور بعض مقامی مسلمانوں کی جانب سے بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کو فون پر واقعہ کی اطلاع پر مقامی مجلس قائدین نے انتظامی کمیٹی مرکز جامع مسجد کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا اور واقعہ کی وضاحت چاہی جس پر ذمہ داروں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے انتظامی کمیٹی کو جلوس گزرنے کے دوران مائیک پر اذان نہ دینے کی ہدایت دی گئی تھی
جس کے باعث کمیٹی نے مغرب اور عشاء کی اذان مائیک پر نہیں دی۔مجلس قائدین نے کمشنر پولیس کو بتایا کہ نظام آباد شہر میں یہ پہلا واقعہ ہے جہاں پولیس کی جانب سے مائیک پر اذان دینے سے روکا گیا جبکہ برسہا برس سے مرکز جامع مسجد کی سامنے سے مختلف تہواروں کے جلوس گزرتے ہیں اور کبھی بھی اس طرح کی کوئی پابندی پولیس کی جانب سے عائد نہیں کی گئی
۔ انہوں نے بتایا کہ ہنومان جینتی جلوس مرکز جامع مسجد کے سامنے سے نہیں گزرتا بلکہ اعظم روڈ، بڑا بازار راہگزر ہے۔جہاں ہر سال ہندو مسلم اتحاد کے مظاہرے دیکھنے میں آتے ہیں۔انہوں نے اس واقعہ کی تحقیقات کرنے اور متعلقہ پولیس عہدیدار کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ کمشنر آف پولیس نے اس خصوص میں اقدامات کا وفد کو تیقن دیا۔