حیدرآباد کے بھولک پور میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف خاموش احتجاج، دینی و سماجی تنظیموں کی بھرپور شرکت

حیدرآباد: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسجد حضرت بلالؓ، بھولکپور مشیرآباد کے روبرو خاموش احتجاج منظم کیا گیا۔ اس پرامن احتجاج میں نہ صرف مسجد کے مصلیان بلکہ مختلف دینی، سماجی و ملی تنظیموں کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
احتجاج میں شریک افراد نے پلے کارڈز کے ذریعہ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس قانون کو وقف جائیدادوں کے تحفظ کے خلاف قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے وقف قوانین میں کی جانے والی ترامیم دراصل اقلیتوں کی مذہبی، تعلیمی اور سماجی خود مختاری کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ وقف جائیدادیں ملت کی امانت ہوتی ہیں اور ان پر کسی بھی طرح کی سرکاری مداخلت یا کنٹرول اقلیتوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اس موقع پر علماء کرام، معززینِ علاقہ اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے آئندہ بھی پرامن احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس بل کو واپس لے اور اقلیتی اداروں و اثاثوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔



