وقف ترمیمی قانون کے خلاف کھمم شہر میں زبردست احتجاج، ہزاروں فرزندانِ توحید کی شرکت

کھمم شہر کی مختلف مساجد کے روبرو، بعد نمازِ جمعہ، وقف ترمیمی قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ شاخ کھمم اور کل جماعتی قائدین کی اپیل پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس پرامن مگر پُرعزم احتجاج میں شہر اور اطراف کے منڈل جات کے ہزاروں فرزندانِ توحید نے شرکت کی۔ مظاہرین نے "دیش بچاؤ، وقف بچاؤ”، "امیت شاہ ہوش میں آؤ” جیسے نعرے لگائے، جس سے شہر کی فضا گونج اُٹھی۔
احتجاجی مظاہرے کا مقصد مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ متنازع وقف ترمیمی قانون کی واپسی کا مطالبہ تھا، جسے علما، ملی جماعتوں اور دینی تنظیموں نے آئین کے خلاف اور مسلمانوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔
علما نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون نہ صرف دستور کی روح کے منافی ہے بلکہ مسلمانوں کے مذہبی، سماجی اور قانونی حقوق پر سنگین حملہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وقف املاک میں کسی بھی قسم کی حکومتی یا غیر متعلقہ مداخلت ناقابلِ برداشت ہے۔
علما نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی وقف ترمیمی قانون پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے حکومت سے استفسار کیا ہے کہ کیا نان مسلم افراد کی وقف اداروں میں شمولیت مناسب ہے؟ اور کیا ہندو مذہبی اداروں میں اس طرح کی شمولیت ممکن ہے؟
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فی الحال اس قانون پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے، اور یہ انصاف پسند شہریوں کے لیے امید کی کرن ہے۔
احتجاج کے دوران واضح اعلان کیا گیا کہ یہ مخالفت کسی مذہب یا فرقے کے خلاف نہیں بلکہ مرکزی بی جے پی حکومت کی متنازع پالیسی کے خلاف ہے۔ جب تک حکومت یہ کالا قانون واپس نہیں لیتی، احتجاج جاری رہے گا۔
کھمم کے علاوہ نیلا کنڈا پلی، خوشمنچی، ویرا تلاڑا سمیت کئی منڈل جات میں بھی پُرامن احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔