آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس، نئی ایگزیکٹیو کمیٹی کی بحالی کا فیصلہ

آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس، نئی ایگزیکٹیو کمیٹی کی بحالی کا فیصلہ
وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم پرسنل بورڈ کی تحریک میں شامل ہونے اور پرزورحمایت کا اعلان
حیدرآباد(پریس نوٹ)آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس بروز اتوار علی گڑھ اولڈ بوائز اسوسی ایشن کے دفتر بشیر باغ حیدرآباد میں ڈاکٹر محمد یوسف اعظم کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کا آغاز خلیل الرحمن کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد ایم ایس فاروق(جنرل سکریٹری)نے سوسائٹی کی ماضی کی سرگرمیوں اور2024-25کی اکاؤنٹس رپورٹ پیش کرتے ہوئے تمام تفصیلات سے آگاہ کیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔آصف پاشاہ (سابق وزیر قانون وسرپرست سوسائٹی) نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہاکہ وقف ترمیمی قانون کے ذریعہ راست ہمارے مذہب کونشانہ بنایاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اس بل کے خلاف تمام مسلمان متحد ہوگئے ہیں۔ اس موقع پرایگزیکٹیوکمیٹی کی بحالی اور نئے اراکین کی نامزدگی کا متفقہ فیصلہ کیاگیا۔ کے.اے معز(آرگنائزنگ سکریٹری)نے صدر کو نئے اراکین کی نامزدگی کا اختیار دینے کی تجویز پیش کی جسے متفقہ طور پر قبول کر لیا گیا۔ محمد معین الدین نے تعلیمی اداروں کے پرنسپلوں اور ماہرین تعلیم کو نئے اراکین کے طورپر شامل کر تے ہوئے سوسائٹی کی رسائی کو بڑھانے کی تجویز پیش کی، اس تجویز کی اراکین نے خوب پذیرائی کی۔سوسائٹی کے جنرل سکریٹری نے شاداں ایجوکیشنل سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد شاہ عالم رسول خان کو نائب صدر بنانے کی تجویز پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ڈاکٹر محمد ساجد علی نے ایک تفصیلی مباحثہ میں تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس اور جونیئر کالجس کی فیس ریگولیٹری اینڈ مانیٹرنگ کمیشن ڈرافٹ بل 2025 سے متعلق خدشات کو اجاگر کیا گیاجو ممکنہ طور پر آئینی حقوق کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس مسئلہ پر ایم ایس فاروق نے اسکولس اور جونیئر کالجس کے ذمہ داروں کے ساتھ خصوصی میٹنگ کرنے اور ریاستی اقلیتی کمیشن کو اس جانب توجہ دلانے کی تجویز پیش کی۔ایڈوکیٹ افسر جہاں ( لیگل سکریٹری، آل انڈیا ملی کونسل، تلنگانہ)نے میٹنگ میں بطور مہمان شرکت کی اور وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری تحریک میں سوسائٹی کوشامل ہونے کی درخواست کی۔ جس پر سوسائٹی کی طرف سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی قیادت میں تحریک میں شامل ہونے اور اس کی حمایت کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ صدارتی خطاب میں ڈاکٹر محمد یوسف اعظم نے اراکین کو سوسائٹی کے احیاء کا یقین دلایا اور تعاون جاری رکھنے کی اپیل کی۔میٹنگ کا اختتام ایم ایس فاروق کی دعا اور شکریہ کے ساتھ ہوا۔اس موقع پر سوسائٹی کے اراکین ڈاکٹر محمد ساجد علی، ایچ عبدالسلیم باشا،خواجہ عبدالمعز،ڈاکٹر نیئر فروزن،سید ربانی،خلیل الرحمن،محمد معین الدین،آفاق تنویر،حسنہ انجم پاشاہ،ایڈوکیٹ افسر جہاں،مرزا عبداللہ علی بیگ،ڈاکٹر ایم اے رفیق اور اختر حسین موجود تھے۔