جنرل نیوز

جب تک ہندوستان باقی ہے اردو زبان آب وتاب کے ساتھ باقی رہے گی 

اردو گھر میں اے جی آر فاؤنڈیشن اور اردو فورم کا جلسہ ' اسمٰعیل الرب انصاری ' ڈاکٹر عرشیہ جبین ' لطیفہ خانم اور رضوانہ خاتون کا خطاب 

حیدرآباد 22- اپریل (اردو لیکس ) اے جی آر فاؤنڈیشن کی جانب سے بہ اشتراک تلنگانہ اردو فورم ‘ ایک منفرد اردو پروگرام "اندازِ بیان ” اردو گھر مغل پورہ میں منعقد ہوا کنوینرس پروگرام محترمہ لطیفہ خانم صدر نشین اے جی آر فاؤنڈیشن اور محترمہ رضوانہ خاتون نائب صدرنشین فاؤنڈیشن نے مہمانوں اور معززسامعین کا خیر مقدم کیا جناب محمد اسماعیل الرب انصاری صدرنشین تلنگانہ اردو فورم وسینئیر کانگریس قائد نے اس پروگرام کے انعقاد پر اے جی آر فاؤنڈیشن کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ

 

اردوکے فروغ کے لئے کام کرنے والوں کے حوصلے ہمیشہ سے بلند ہیں اور رہیں گے انہوں نے کہا کہ” جب تک ہندوستان باقی ہے اردوزبان پورے آب وتاب کے ساتھ باقی ہی رہے گی ” انہوں نے والدین کو مشورہ دیاکہ وہ گھروں میں اردوکے زیادہ سے زیادہ چلن پر زوردیں بچوں سے شائستہ و معتبر انداز میں گفتگو کریں بچوں کو بُرے القاب سے نہ پُکاریں جب بچوں کی ابتدائی زندگی سے ہی اچھے آداب واخلاق کیساتھ تربیت ہوگی تو اس کے اثرات بھی بہت شاندار دیکھنے کو ملیں گے انہوں نے کہا کہ اردوکے فروغ کے لئیے

 

اخلاص کاجذبہ بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے ہم اپنی مادری زبان کے تحفظ کے لئے کچھ نہ کچھ وقت ضرور نکالیں جناب اسمٰعیل الرب انصاری المعروف اردو انصاری نے سماج کے تمام معززین سے گزارش کی کہ وہ مادری زبان اردو کے تحفظاور بطورخاص چھوٹے بچوں اور بڑوں کو اردو سکھانے کے لئیے اپنے اپنے علاقوں میں ہر ممکن کوشش کریں جناب اردوانصاری نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ مختلف کالجس اور اسکولس کا دورہ کرتے ہوۓ اردو زبان کے چلن سے متعلق جائزہ لیا جاۓ گا اور اردوکو مزید فروغ دینے کے لئے کس کس طرح کے اقدامات کی ضرورت ہے اس پر غوروخوض ہوگا ڈاکٹر عرشیہ جبین صدیقی ڈائریکٹر ایمس اکیڈیمی وصدراقراء ایکسلنس ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی نے اے جی آر فاؤنڈیشن اور اردو فورم کے ذمہ داروں کو مبارکباد دیتے ہوۓ کہا کہ اردو کے مزید فروغ کو آگے بڑھانے کے لئیے ہمیں سماجی روابط کو مزید مستحکم کرنا ہوگا انہوں نے ماؤں پر زور دیا کہ وہ بچوں کو انگریزی اور تلگو میں بھی بہترین تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ بطورخاص زیادہ سے زیادہ

 

اردومیں ان کے ساتھ بات چیت کریں انہوں نے کہا کہ مذہبی بہت ساری کتابیں اردو زبان میں ہیں اگر ہماری اور ہمارے بچوں کی اردو زبان بہتر ہوگی تو ہم مذہب سے بھی بہتر طورپر جُڑے رہیں گے اور ہمارے مذہبی معلومات میں کافی اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ مائیں بچوں کو کھانا کھلاتے وقت موبائل پر گیت سناتی ہیں ماؤوں کو چاہئیے کہ بچوں کو نعت ‘ قرآنی آیات سناتے ہوئے کھانا کھلائیں بچوں کو جتنا ممکن ہوسکے موبائل کےغیرضروری استعمال سے دور رکھیں کیونکہ اس کی شعاعیں بہت زیادہ خطرناک ہوتی ہیں اس سے بچپن سے ہی بینائی متاثر ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ڈاکٹر عرشیہ جبین صدیقی نے سپریم کورٹ کے حالیہ ایک فیصلہ کا خیر مقدم کیا جس میں کہا گیا کہ اردو ہندوستان کی ایک مسلمہ زبان ہے ڈاکٹر اعجاز الزماں سینئیر کانگریس قائد نے کہا کہ اردوداں عوام کی یہ بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام بالخصوص طلباء ونوجوانوں کو اردو سکھانے کا انتظام کریں ساتھ ہی طلباء میں اپنے والدین اور اساتذہ کے جذبہ کا احترام پیدا کریں اردوکی تعلیم سے متعلق عوام میں شعور بیداری بھی وقت کا

 

تقاضہ ہے ممتاز سماجی کارکن اور مدرٹریسا فاؤنڈیشن کی صدر محترمہ ساجدہ سکندر نے حب الوطنی پر اردو زبان میں کئی اشعار اور گیت سناکر سامعین کے دلوں کو موہ لیا انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ اردو کے چلن کو زیادہ سے زیادہ عام کریں انہوں نے بطورخاص خواتین پر زور دیاکہ وہ اپنے بچوں کو بات چیت کے دوران اردو الفاظ کے کثرت سے استعمال پر ذہنی دباؤ بنائیں جناب محمد وقار الدین نے کہا کہ ماں باپ ہی پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ابتداء ہی سے اردو زبان سے رغبت دلائیں – جناب محمد ساجد علی کاؤنسلرپرسنالٹی ڈیولپمنٹ نے کہا کہ جدوجہدآزادی ہند کا اولین نعرہ ” انقلاب زندہ باد ” اردو زبان میں ہی لگایا گیا تھا اردوکے مزید فروغ اور ترقی کے لئے افرادی تعداد کے ساتھ جذبہ کی بڑی اہمیت ہے اگر ہم نے اردو بول چال کو چھوڑدیا تو ہم اپنی شناخت کھودیں گے جناب ثناءاللہ خان سماجی جہد کار نے کہا کہ قوموں کی ترقی کا راز اپنی مادری زبان میں حصول تعلیم میں پوشیدہ ہے انہوں نے کہا کہ اردو کے پھلنے پھولنے کی حقیقت کا اس بات سے بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمار ے ملک ہندوستان کے علاوہ امریکہ ‘ یوروپ ‘ آسٹریلیا ‘ جاپان اور خلیجی ممالک میں اردو زبان کا کثرت سے استعمال ہورہا ہے جناب محمد حُسام الدین ریاض نے اس بات کا

 

احساس ظاہر کیا کہ اردو کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے ہم آپسی گفتگو میں اردو کے الفاظ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اردو کے ساتھ انگریزی اور تلگو پر بھی عبور حاصل کریں جوکہ وقت کا تقاضہ ہے حسام الدین ریاض نے مزید کہا کہ یہ بات بڑی خوش آئند ہے اردو کی نئی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں ہم کو اپنے حصہ کی اردو شمع کو روشن کرنا ہوگا انہوں نے اس بات پر بھی افسو س کا اظہارکیا کہ ایک چاۓ کی قیمت سے بھی ایک اردو اخبار کی قیمت کم ہوتی ہے لیکن اردو کے نام پر زندہ رہنے والے بیشتر اردو داں حضرات وخواتین اردو اخبار نہیں خریدتے اور نہ ہی سال بھر میں کبھی اردو زبان کی کوئی ادبی یا مذہبی معلومات پر مبنی کتابیں خریدتے ہیں صرف واٹس ایپ پر اردواخبارات پڑھ لینے اور کچھ اردو مواد پوسٹ کردینے سے اردوزبان وادب کی خدمت نہیں ہوسکتی انہوں نے اے جی آر فاؤنڈیشن کی اردو اور دیگر فلاحی خدمات کو مثالی وقابل تقلید قرار دیا محترمہ لطیفہ خانم اور محترمہ رضوانہ خاتون نے تمام مقررین کے خیالات اور بطور خاص اے جی آر فاؤنڈیشن کے تعاون اور سرپرستی کے لئے صدرتلنگانہ اردو فورم جناب اسمٰعیل الرب انصاری ‘ ڈاکٹر عرشیہ جبین

 

صدیقی’ ڈاکٹر اعجاز الزماں ‘ جناب محمد ثناءاللہ خان ‘ جناب محمد حسام الدین ریاض ‘ محترمہ ساجدہ سکندر کے حُسن تعاون پر دلی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اردو کے فروغ کے لئے اے جی آر فاؤنڈیشن ہر ممکن اقدام کرے گا فاؤنڈیشن کی خواہش اور کوشش یہی ہے اردو بڑے پیمانے پر پھلے وپُھولے فاؤنڈیشن کے تحت دیگر فلاح وبہودکے دیگر خدمات بھی انجام دئیے جاتے ہیں جو عوام میں پسندیدگی کی نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں

 

اس موقع پر ثناء بیگم ‘ جناب محمد مسعود علی صدر ہیومن رائٹس ڈیولپمنٹ ویلفیر اسوسی ایشن اور دیگر معززین موجود تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button