جنرل نیوز

جنارم میں دینی مدرسہ کے طلباء پر حملہ کی مذمت۔ حقیقی مجرمین کی فوری گرفتاری کامطالبہ

حیدرآباد 24- اپریل (اردو لیکس ) ضلع سنگا ریڈی کے جنارم منڈل میں منگل 22- اپریل کی شام ایک مندر کو مبینہ نقصان پہنچنے پر درگاہ حضرت غریب شاہ ولی رح کی بیحرمتی حتیٰ کہ یہاں آگ لگانے اور دینی مدرسہ تعلیم القرآن کے طلباء پر جھوٹا الزام عائد کرتے ہوۓ انہیں زدوکوب کرنے کے واقعہ پر حضرت مولانا محمد حُسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ وآندھراپردیش نے شدید برہمی اور احتجاج کیاہے اور حقیقی خاطیوں کی فوری گرفتاری کا پُرزور مطالبہ کیا ہے مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تلنگانہ کو کئی دنوں سے فرق پرستوں پرشکنجہ کسنے کے لئیے توجہ

 

دلائی جارہی ہے لیکن وہ اس جانب توجہ ہی نہیں دے رہے ہیں فرقہ پرست مسلسل سرگرم وستمگر ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صرف حکومت تبدیل ہوئی ہے فرقہ پرست اور ان کی پشت پناہی کرنے والے پولیس کے بیشتر ملازمین و عہدیدار اپنی من مانی سے باز نہیں آرہے ہیں اورامن وامان کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف فوری کاروائی کرنے کے بجاۓ اکثر واقعات میں مسلم متاثرین وزخمیوں کو ہی پولیس غیر ضروری طورپر مقدمات میں پھنسا دیتی ہے مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ اب جبکہ پولیس عہدیداروں نے خود اس بات کی وضاحت کردی ہے کہ جنارم میں مورتی کو دینی مدرسہ کے طلباء نے نہیں بلکہ بندروں نے نقصان پہنچایاہے تو پھر اب پولیس کو

 

چاہئیے کہ وہ فرقہ پرست جنونی بندروں کو فوری گرفتار کرے مولانا نے کہا کہ پولیس عہدیداروں کے یہ اعلان اور وضاحت کو جوکہ جمعرات 24- اپریل کو اخبارات میں بھی شائع ہوا ہے ‘ کہا کہ اطلاعات کے مطابق اب وہاں اگر چیکہ صورتحال قابو میں ہے لیکن فرقہ پرستوں کو گرفتار کیا گیا یا نہیں یہ نہیں بتایا گیا ہے صرف اتنا کہا گیا ہے کہ مجرمین کی شناخت ہوچکی ہے مولانا جعفر پاشاہ نے امید ظاہر کی کہ حقیقی شرپسندوں و فرقہ پرستوں کو فوری گرفتار کرلیا جاۓ گا مولانا جعفر پاشاہ نے کشمیر کے پہلگام علاقہ میں دہشت گردانہ حملہ کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی مولانا نے کہاکہ اس واقعہ سے انسانیت شرمسار ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ بے قصور عوام کو نقصان پہچانا یہ درندگی کی

 

علامت ہے ہم ہمیشہ پُر امن صورتحال اور امن وامان کی برقراری کے حامی ہیں اور رہیں گے یہ بات بھی قابل افسوس ھے کہ اس ریاست میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں امن وامان سے متعلق مرکزی حکومت کا راست عمل دخل ہے انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہارکرتے ہوۓ کہا کہ اب مرکزی حکومت کے لئیے لازم ہے کہ قیاس کے بجاۓ زمینی طورپر اس واقعہ میں کون ملوث ہے اس کا پتہ چلائے حکومت کو چاہئے کہ

 

اس واقعہ میں ملوث حقیقی عناصر اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو بے نقاب کرے اور جو جو لوگ اس سفاکانہ واقعہ میں زخمی ہوۓ ہیں ان کے علاج و معالجہ میں کوئی کثر باقی نہ رکھی جاۓ

متعلقہ خبریں

Back to top button