نیشنل

بابا رام دیو "خیالی دنیا میں رہتے ہیں” ۔ عدالت کی ایک بار پھر سرزنش

نئی دہل: دہلی ہائی کورٹ نے آج ایک بار پھر یوگا گرو بابا رام دیو کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ "خیالی دنیا میں رہتے ہیں” اور عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ عدالت نے ان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی شروع

 

کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ بارہا تنبیہ کے باوجود رام دیو "روح افزا” شربت کو اپنے ویڈیوز میں "شربتِ جہاد” قرار دے کر متنازع بیانات دے رہے ہیں۔

 

جسٹس انل بنسل کی عدالت میں آج اس معاملے کی سماعت کے دوران، فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "رام دیو کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں، وہ اپنی ہی دنیا میں رہتے ہیں۔” عدالت نے واضح کیا کہ اب مزید برداشت ممکن نہیں اور ان کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کر کے انہیں عدالت میں طلب کیا جائے گا۔

 

سماعت کے آغاز پر رام دیو کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی سماعت کچھ دیر کے لیے مؤخر کی جائے کیونکہ سینئر وکیل دستیاب نہیں ہیں، تاہم عدالت نے اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری کارروائی کا

 

عندیہ دیا۔یہ معاملہ ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کی گئی ایک عرضی کے تحت زیر غور آیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بابا رام دیو اور ان کی کمپنی اپنی مصنوعات کی تشہیر کے دوران روح افزا جیسے معروف شربت کو مذہبی رنگ

 

دے کر بدنام کر رہے ہیں۔ عرضی گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ رام دیو کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں نہ صرف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے بلکہ روح افزا کے خلاف نفرت انگیز مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

پچھلی سماعت میں عدالت نے رام دیو کو واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ سوشل میڈیا پر روح افزا کے خلاف شائع شدہ تمام متنازع ویڈیوز کو فوری طور پر حذف کیا جائے۔ اس کے باوجود رام دیو کی جانب سے ایک تازہ ویڈیو میں الزام لگایا گیا

 

کہ روح افزا کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے مساجد اور مدارس تعمیر کیے جاتے ہیں۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button