پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردی، اسلام کا سیاسی و پرتشدد استعمال، اور ہندوستانی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آل انڈیا محمدی مشن کا مشترکہ بیان

لکھنو۔ آل انڈیا محمدی مشن کے جنرل سیکریٹری سید بابر اشرف کچوچھوی نے آج ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی، فرقہ وارانہ نفرت، اور مذہب کے سیاسی استعمال کے خلاف ایک دوٹوک اور پُراثر پیغام دیا۔
انہوں نے کہا:“خواجہ غریب نواز نے متحدہ ہندوستان کو محبت، انسانیت اور بھائی چارے کا پیغام دیا تھا۔ افسوس کہ پاکستان نے اس حسینی پیغام کو چھوڑ کر یزیدی سوچ کو اپنایا — ایک ایسی سوچ جو دہشت، خوف اور انتہاپسندی کی علامت بن چکی ہے۔ جنرل ضیاء الحق کے دور سے لے کر آج تک، پاکستان نے منظم طریقے سے سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دیا ہے، مذہبی اداروں کو شدت پسندی کے اڈے بنایا ہے، اور اسلام کے رحمت بھرے پیغام کو ایک پرتشدد ہتھیار میں بدل دیا ہے۔”
پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے پر شدید رنج و غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا:“معصوم سیاحوں اور کشمیری شہریوں کا بہیمانہ قتل صرف ایک دہشت گرد حملہ نہیں تھا بلکہ اسلام، ہندوستان، اور پوری انسانیت پر ایک سنگین وار تھا۔ ایسی سوچ جو اس ظلم کو جائز قرار دیتی ہے، اسلام کی اصل روح کے خلاف بغاوت ہے — ایک ایسا دین جو رحم، عدل اور انسانی جان کی حرمت کا درس دیتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:“پاکستانی سرزمین سے چلنے والے دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف حکومتِ ہند جو بھی سخت قدم اٹھائے، آل انڈیا محمدی مشن اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ ہندوستانی مسلمان پوری مضبوطی کے ساتھ حکومت اور ملک کے ساتھ کھڑے ہیں — دہشت گردی کے خلاف اس فیصلہ کن جنگ میں۔”
داخلی چیلنج: ملک کے اندر بڑھتی نفرتسید بابر اشرف نے ملک کے اندر مسلمانوں کے خلاف ہو رہی زیادتیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا:“بھیڑ کے ذریعے قتل، بغیر قانونی کارروائی کے گھروں کو بلڈوز کرنا، اور کشمیری تاجروں و دکانداروں پر حملے — یہ سب ہندوستانی آئین کی روح کو مجروح کرتے ہیں۔ یہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب پر بدنما داغ ہیں، اور ہم ایسی ہر نفرت کی مخالفت کرتے ہیں — چاہے وہ سرحد پار سے آئے یا ہمارے ہی بیچ پروان چڑھ رہی ہو۔”
ہندوستان ایک پرامن ملک ہے — یہی ہماری طاقت ہے، اور ہماری شناخت بھی!ہماری بنیاد ‘کثرت میں وحدت’ پر قائم ہے۔ اگر پاکستان ہماری اس یکجہتی کو چیلنج کرتا ہے، اور اندرونی عناصر مذہب کے نام پر نفرت پھیلا کر اسے کمزور کرتے ہیں، تو وہ سب دہشت گردوں کے ایجنڈے کو ہی مضبوط کر رہے ہیں۔ ایسے تمام عناصر کو ناکام بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
نوجوانوں اور ملتِ اسلامیہ عالم سے اپیل انہوں نے نوجوان مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی شدت پسند سوچ سے خود کو دور رکھیں اور اسلام کی حقیقی تعلیمات — صبر، امن، عدل اور بھائی چارے — پر عمل پیرا ہوں۔“ہم مسلم ممالک سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اسلام کو سیاسی ہتھیار نہ بننے دیں۔ اسلام کو پھر سے رحمت، امن، عزتِ نفس اور انسانیت کی فلاح کا پیغام بننے دیا جائے۔”
مشن کا عہد
آل انڈیا محمدی مشن پوری سنجیدگی کے ساتھ اعلان کرتا ہے کہ وہ درج ذیل تین محاذوں پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گا:
• پاکستان پرور دہشت گردی
• ہندوستان میں فرقہ وارانہ تشدد
• اور اسلام کے نام پر کی جانے والی پرتشدد سیاست یا غلط تشریحات
ہندوستان کی صوفی خانقاہیں، دینی ادارے اور باشعور مسلم سماج — سب مل کر اسلام کی عظمت، آئین کے اقدار، اور انسانیت کی روح کے تحفظ کے لیے متحد ہیں۔رابطہ:
احمد میاں (صدر، یوتھ وِنگ)
موبائل: 8960344786