انٹر نیشنل

ایشیاء کے دو ممالک میں پھر کورونا کی لہر

نئی دہلی: پانچ سال قبل دنیا کو ہلا کر رکھ دینے والی کورونا وبا ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے،ایشیا کے دو ممالک میں کووِڈ کے نئے کیسس بڑی تعداد میں درج کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی وزارت صحت چوکس ہے۔ایشیا کے

 

ممالک میں کورونا کے کیسس میں اضافہ دیکھا جارہا ہے خاص طور پر زیادہ آبادی والے ہانگ کانگ اور سنگاپور میں اس طرح کے کیسس میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہانگ کانگ میں وائرس کی شدت بڑھنے پر مقامی حکام نے عوام کو

 

چوکنا رہنے کا انتباہ دیا ہے۔ حالیہ نمونوں میں کئی کیسس پازیٹو پائے گئے ہیں۔ 3 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں 31 اموات رپورٹ ہوئیں جو کہ رواں سال کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اگرچہ دو سال قبل کی لہر کے مقابلے میں کیسس کی تعداد کم ہے لیکن حکام نے بتایا ہے کہ نمونوں میں وائرل لوڈ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 

 

ادھر سنگاپور بھی کووِڈ کیسس میں اضافے کی وجہ سے چوکسی اختیار کی گئی ہے۔ تقریباً ایک سال بعد اس ماہ وزارت صحت نے کووِڈ کیسس پر رپورٹ جاری کی ہے۔ 3 مئی تک اندازہ لگایا گیا کہ مثبت کیسس کی تعداد 14,200 تک

 

پہنچ گئی ہے جو پچھلے اندازوں سے 28 فیصد زیادہ ہے۔ روزانہ ہاسپٹل میں شریک ہونے والوں کی تعداد میں بھی تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تھائی لینڈ اور چین میں بھی کووِڈ کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

 

حکام کا خیال ہے کہ آبادی میں مدافعتی نظام کی کمزوری کے باعث کیسس کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ کیسس میں اضافے کے پیش نظر مختلف ممالک کے حکام چوکس ہو چکے ہیں اور عوام سے احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کی گئی ہے۔

 

عوام کو پرہجوم مقامات سے دور رہنے، ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button