جنرل نیوز

مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دینی، ملی، فلاحی اور تعلیمی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔

مولانا وستانوی نہ صرف ایک مخلص عالمِ دین تھے بلکہ امت مسلمہ کے درد کو محسوس کرتے ہوئے ہمہ وقت خدمات انجام دیتے رہے۔ انہی کی بے لوث کاوشوں کے باعث انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

 

ان خیالات کا اظہار *مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ* کی یاد میں منعقدہ **جلسۂ تعزیت و اعترافِ خدمات** کے موقع پر *مولانا حسام الدین صاحب* (جانشین حضرت مولانا عاقل صاحب رحمۃ اللہ علیہ، مہتمم دارالعلوم حیدرآباد) اور *مولانا سید بشیر حسامی صاحب* (ناظم مدرسہ مصباح العلوم، حیدرآباد) نے کیا۔

 

یہ جلسہ **کھمم کے سٹی سنٹرل فنکشن ہال** میں منعقد ہوا، جہاں مہمانِ خصوصی مولانا سید بشیر حسامی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیت تھے۔ ان کی خدمات کو امت مسلمہ کبھی فراموش نہیں کر سکتی، خصوصاً مدارسِ اسلامیہ اور مکاتبِ قرآنیہ کے قیام کے لیے ان کی کوششیں ناقابلِ فراموش ہیں، جن کے ذریعے آج ہزاروں طلبہ دینی تعلیم حاصل کر کے ملت کی خدمت میں مصروف ہیں۔

 

مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے ملک بھر میں عصری تعلیم کے کئی ادارے بھی قائم کیے جن میں آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک، بی ٹیک، بی ایڈ، ڈی ایڈ، بی فارمیسی، ایم فارمیسی، بی یو ایم ایس اور ایم بی بی ایس کالج بھی شامل ہیں۔ یہ ان کی دُور اندیشی، تدبر، اخلاص اور خلوصِ نیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

انہوں نے *”مصلیٰ اسکیم”* کے تحت ملک کی تمام ریاستوں میں سینکڑوں مساجد تعمیر کروائیں اور رفاہی و فلاحی میدان میں بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔

 

جلسے کے صدارتی خطاب میں *مولانا حسام الدین صاحب* نے کہا کہ مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ نے 75 برس کی عمر میں وفات پائی۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی دین اسلام، قرآن کریم اور امت مسلمہ کی خدمت میں صرف کر دی۔ مولانا صبح و شام قوم و ملت کی تعلیم، تربیت اور فلاح کے لیے کوشاں رہے اور آخرکار دعوتِ حق پر لبیک کہا۔

 

مولانا ہر چھوٹے بڑے سے شفقت و محبت سے پیش آتے تھے اور جو خدمات انہوں نے انجام دیں وہ بعض حکمرانوں سے بھی نہ ہو سکیں۔ آج یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ مولانا کے مشن کو آگے بڑھایا جائے۔

 

اس موقع پر *مولانا حسام الدین صاحب* نے اعلان کیا کہ مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ کا دارالعلوم حیدرآباد سے گہرا تعلق تھا، لہٰذا **یکم جون** کو دارالعلوم حیدرآباد میں ایک تعزیتی جلسہ و اعتراف خدمات کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں مولانا کے فرزند *مولانا حذیفہ وستانوی* بطور مہمانِ خصوصی شرکت کریں گے۔

 

جلسے کی نظامت *مفتی آصف علی قاسمی* نے انجام دی، جبکہ اسٹیج پر *مفتی جلال الدین قاسمی، مفتی عبد الخالق قاسمی، مولانا مجاہد اشاعتی، حافظ سید سلیم، مفتی شجاع الدین اشاعتی، مفتی اسرائیل قاسمی اور حافظ محمد جواد احمد* موجود تھے۔

 

جلسے کا اختتام *مولانا حسام الدین صاحب* کی رقت انگیز دعا پر ہوا، جس میں علمائے کرام، ائمہ مساجد، حفاظ کرام اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button