تلنگانہ

سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعہ پر یونائیٹڈ مسلم فورم کا شدید رد عمل

حیدر آباد _ یونائیٹڈ مسلم فورم نے سویڈن میں گذشتہ دنوں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعہ پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ فورم کے صدر مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم و دیگر ذمہ داروں کی جانب سے اس سلسلہ میں سویڈن کے سفیر مقیم نئی دہلی کو ایک احتجاجی مکتوب روانہ کیا ہے۔

 

فورم کے جنرل سکریٹری سید منیر الدین احمد مختار نے بتایا کہ اس مکتوب میں سویڈن کے سفیر کو قرآن مجید کی سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں گذشتہ ہفتے کی گئی بے حرمتی پر ہندوستانی مسلمانوں کے شدید جذبات سے واقف کروایا گیا۔ فورم کے ذمہ داران مولا نا مفتی سید صادق محی الدین فہیم (صدر)، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری شطاری ،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی، مولانا میر قطب الدین علی چشتی ، جناب ضیا الدین نیر ، جناب حامد محمد خان، جناب سید منیر الدین احمد مختار ( جنرل سکریٹری)، مولانا سیدحسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ، مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی قادری، مولانا محمدشفیق عالم خان جامعی ،مولانا سید مسعود حسین مجتہدی ، مولانا سید احمد احسینی سعید قادری، مولانا سید تقی رضا عابدی ، مولانا ابوطالب اخباری، مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی، مولانا فراست علی شطاری ، جناب یم ۔ اے ۔ ماجد مولا نا محمد خواجہ شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ ، مولانا ظفر احمد جمیل حسامی، مولانا عبد الغفار خان سلامی، جناب بادشاہ محی الدین ، ڈاکٹر بابر پاشاہ، ڈاکٹر مشتاق علی، جناب محمد شفیع الدین ایڈوکیٹ ، ڈاکٹر نظام الدین ، سید قطب الدین حسینی ، سید وصی اللہ قادری ، ضیاء الدین انجینئر، مکرم پاشاہ قادری تخت نشین نے سویڈن کے سفیر برائے ہند پر واضح کیا ہے

 

کہ ترکی و سویڈن کے درمیان معاملات سفارتی نوعیت کے حامل ہیں، ان معاملات کو بنیاد بنا کر جس طرح مسلمانوں کی مقدس کتاب کی تو ہین کی گئی وہ اسلامی فوبیا کی ایک مثال ہے، سفیر سے یہ بھی کہا گیا کہ جس ملعون نے یہ گستاخانہ حرکت کی ہے اس کو کیفر و کردار تک پہنچایا جائے ۔ حکومت سویڈن کو ہندوستان مسلمانوں و دیگر سیکولر ابنائے وطن کے احساسات سے واقف کرواتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو، اظہار خیال کی آزادی کے نام پر کسی بھی مذہب کی شخصیتوں اور ان کے افکار کی تو ہین نا قابل برداشت ہوگی ، مکتوب میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ حکومت سویڈن ہوش کے ناخن لے گی اور اس واقعہ پر عالم اسلام سے معذرت خواہی کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات کا تدارک کرے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button