عادل آباد میں اسٹریٹ وینڈرس کا دوسرے دن بھی احتجاج جاری ۔ اسٹریٹ وینڈرس کے ہمراہ مجلسی قائدین کی بیرسٹر اویسی اور وزیر سیتااکا سے ملاقات ۔ ضلع کلکٹر سے بات ۔ تنازعہ کے حل کا تیقن

عادل آباد۔ 23/مئی(اردو لیکس)عادل آباد میں ان دنوں فٹ پاتھ پر برسوں سے کاروبار کرنے والے اسٹریٹ وینڈرس اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسٹریٹ وینڈرس کو فٹ پاتھ سے ہٹانے اور گنیش تھیٹر پر عارضی جگہ مختص کرنے کے فیصلے کے خلاف اسٹریٹ وینڈرز نے کلکٹریٹ کے سامنے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس ہڑتال کی قیادت سابق میونسپل وائس چیئرمین ظہیر رمضانی، پتی مجو اور مجلسی ٹاون صدر نزیر احمد کر رہے ہیں
، جبکہ مجلس کی پوری ٹیم بھی اس احتجاج میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں، خضر پاشاہ، سید شوکت علی اور سید انصار نے بھی اس احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔مقامی حکام کی جانب سے منگل کے روز اسٹریٹ وینڈرز کو فٹ پاتھ سے ہٹانے کے فیصلے کے بعد، اسٹر یٹ وینڈرز نے چہارشنبہ کے روز دھرنا دیا۔ اس دوران مجلسی ٹاون صدر کی قیادت میں آج بروز جمعرات ایک وفد نے حیدرآباد میں صدر کل ہند مجلس جناب بیرسٹر اسدالدین اویسی سے ملاقات کی
اور انہیں اس تنازعے سے آگاہ کیا۔اسدالدین اویسی کی ہدایت پر مجلس کے ایم ایل سی مرزا رحمت بیگ نے عادل آباد کے وفد کے ہمراہ سیکریٹریٹ میں ریاستی وزیر و عادل آباد ضلع انچارج سیتااکا سے ملاقات کی اور اسٹریٹ وینڈرز کے مسائل پر بات چیت کی۔ وزیر سیتااکا نے عادل آباد ضلع کلکٹر سے فون پر بات کی اور اس تنازعے کے حل کی ہدایت دی۔
وزیر کی ہدایت کے بعد، عادل آباد کے وفد کو کلکٹر سے ملاقات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس کے بعد وفد نے وزیر سیتااکا اور بیرسٹر اسدالدین اویسی کا شکریہ ادا کیا۔ ادھر عادل آباد میں اسٹریٹ وینڈرز نے آج دوسرے دن بھی احتجاج جاری رکھا ہے، جس کی نگرانی سابق میونسپل وائس چیئرمین ظہیر رمضانی،پتی مجو اور مجلس کے ارکان نے کی
۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اسدالدین اویسی کی مداخلت اور وزیر سیتااکا کی ہدایات کے بعد ضلعی انتظامیہ اسٹریٹ وینڈرز کو ان کے پہلے مقام پر کاروبار کرنے کی اجازت دیتی ہے یا اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہے؟دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی پایل شنکر نے اپنے انتخابی منشور میں اکثریتی طبقہ سے ایم ایل اے منتخب ہونے پر اسٹریٹ وینڈرس کو برخواست کرنے کا وعدہ کیا تھا،
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسٹریٹ وینڈرس کو برخواست کرنے کہ بعد مقامی بی جے پی رکن اسمبلی اور زعفرانی پارٹی قائدین و کارکنان میں جشن کا ماحول ہے کیوںکہ اسٹریٹ وینڈرس کی اکثریت اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں،دوسری جانب اس پورے معاملے میں بی آر ایس پارٹی اور بی آر ایس سے وابستہ اقلیتی قائدین دور دور تک نظر نہیں آرہے ہیں، صرف ایک پریس میٹ لگاکر الزام تراشیوں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں
، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اپنی ذاتی خصومتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اسٹریٹ وینڈرس کی حمایت میں زمینی سطح پر کچھ کام کرتے؟ عادل آباد کی عوام کو اب ان تمام حالات کو مددنظر رکھتے ہوئے ہوش میں آنے کی ضرورت ہے اور انتخابات میں متحد ہوکر منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے۔