تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سےمسلم اقلیتوں کو بینک سے مربوط کئے بغیر راست قرضہ جات فراہم کئے جائیں۔صدر سیوا فاونڈیشن عادل آباد خواجہ سراج الدین

عادل آباد (راست)بانی و صدر سیوا فاونڈیشن عادل آباد خواجہ سراج الدین نے اپنے ایک صحافتی بیان میں ریاستی وزیر اعلٰی اے ریونت ریڈی جو اپنے پاس اقلیتی فلاح و بہبود کا بھی قلمدان رکھتے ہیں سے
پر زور مطالبہ کیا کہ وہ محکمہ تلنگانہ اسٹیٹ میناریٹی فینانس کارپوریشن کو ہدایات جاری کریں کہ وہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے مسلم افراد کو فی کس ایک لاکھ تا دو لاکھ روپیوں کے راست سبسیڈی قرضہ جات کی اجرائ عمل میں لاتے ہوئے قرضہ جات کو آسان و سہیل بنائیں۔
انھوں نےمزید کہا کہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سےقرضہ جات کی منظوری کو بینک سے مربوط کئیے بغیر راست قرضہ دہندگان کےاکاونٹ میں جمع کرنے کے ممکنہ اقدامات انجام دیں۔انھوں نے سابق پیشرو تیلگو دیشم حکومت کی مثال پیش کر تے ہوے کہا کہ اسوقت یہ طریقہ رائج تھا۔اس کی مثال دوکان و مکان اسکیم سے لی جاسکتی۔اس اسکیم کے تحت قرض دہندگان کو بینک سے مربوط کئیے بغیر راست قرضہ جات ان کے اکاؤنٹ میں جمع کروائیے گئے تھے۔سبسیڈی کو بینک سے مربوط کرنے پر بینک عہدیداران قرض دہندہ یا استفادہ کنندہ سے بھرپور تعاون نہیں کر پاتے۔
حتی کہ کانسرنٹ Concernt لیٹر دینے سے بھی سخت اعتراض کرتے ہیں۔چنانچہ اس ضمن میں مسلمانوں کے ہمدرد متصور کئے جانے والے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور ریاستی صدرنشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن عبیداللہ کوتوال سے خواہش کی کی وہ اس طرف توجہ دیتے ہوے راست قرضہ جات کی فراہمی کاظم پر مبنی ہدایات جاری کر یں۔