اردو زبان کامستقبل شاندار ‘روزگار کے بھی کافی مواقع ـ نوجوان نسل میں مزید دلچسپی پیدا کی جاۓ
انجمن ریختہ گویان کی محفل - انیس عائشہ ' پروفیسر مصطفیٰ علی سروری اور جاوید کمال کا خطاب

حیدرآباد 25- مئی ( راست ) انجمن ریختہ گویان حیدرآباد کے زیر اہتمام 25 مئی اتوار کو ” اردو اصناف سخن گوئی ” کی تیسری نشست ابوالکلام آزاد ریسرچ انسٹی ٹیوٹ باغ عام نامپلی حیدرآباد میں منعقد ہوئی صدر انجمن جناب جاوید کمال نے مہمان شرکا اور مقررین کا خیر مقدم کیا ممتاز ادیبہ ومعلمہ اور محفل خواتین سے وابستہ معزز شخصیت محترمہ انیس عائشہ صاحبہ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ
اردو زبان کو زندہ رکھنے کے لئے نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ تعدادمیں جوڑا جاۓ انہوں نے اس سلسلہ میں صدر انجمن ریختہ گویان ڈاکٹر جاوید کمال کی کوششوں کی بھر پُور ستائش کی انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا تحفظ اس وقت اور مستحکم ہوگا جب ہم بول چال میں بھی اردو کا کثرت سے استعمال کریں گے جناب صوفی سلطان احمد شطاری صدر بزم کشور نے اردو کو شیریں زبان قرار دیتے ہوۓ منتخب اشعار سناۓ جسے سامعین نے بیحد پسند کیا
پروفیسر مصطفیٰ علی سروری ( مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ) نے کہا کہ ہم اردو زبان کے مستقبل سے ہر گز ہرگز مایوس نہیں ہیں انہوں نے بتایا کہ مولانا آزاد یونیورسٹی کے فارغین نہ صرف ملک بھربلکہ عالمی سطح پر بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ان کا سماجی معیار اور رتبہ کسی سے کم نہیں موجودہ صورتحال اور مستقبل میں بھی اردوزبان سے تعلیم حاصل کرنے والوں کے لئے روزگار کے وسیع تر مواقع ہیں انہوں نے انجمن ریختہ گویان کی ادبی سرگرمیوں اور اس میں شریک معززین کو مبارکباد پیش کی ڈاکٹر جاوید کمال نے مجتبیٰ حسین کا
انشائیہ ” ناز اٹھانے کو رہ گئے ہم ڈاکٹروں کے ” سنایا جس میں بعض ڈاکٹر س کی مریضوں سے عدم دلچسپی اور دیگر باتوں کو خوبصورت پیرایہ میں انہوں نے پیش کیا ڈاکٹر حمیرہ سعید نے کاروائی چلائی محفل کا آغاز ڈاکٹر عطیہ مجیب عارفی نے ” قصہ پہلے درویش کا ” سے اقتباس سناکر کیا محترمہ رفیعہ نوشین نے پہلیاں پیش کرتے ہوۓ سامعین سے جوابات طلب کئیے صحیح جواب دینے پر جناب محمد حسام الدین ریاض اور محترمہ ثریا جبین کو رفیعہ نوشین کی کتاب ” میری آنکھوں کی زبان ” بطور انعام جناب صوفی سلطان شطاری اور رفیعہ نوشین نے پیش کی ـ جناب لطیف الدین لطیف اور جناب واجد محی الدین نے علامہ اقبال کا "شکوہ ـ جواب شکوہ ‘” کو پُر اثر انداز میں پیش کیا جسے بیحد پسند کیا گیا جناب لطیف الدین لطیف نے مزاحیہ غزلیات بھی سنائیں محترمہ اطہری فضاء نے حضرة بی بی حاجرہ رضہ کی شان میں منقبت سنائی
عطیہ مجیب عارفی نے اظہار تشکر کرتے ہوۓ بتایاکہ اردو والوں بالخصوص نوجوانوں میں ادبی ذوق کو پروان چڑھانے کیلئے انجمن ریختہ گویان ہر ممکن طور پرسر گرم عمل ہے انہوں نے تمام معززمقررین وشرکا سے اظہارتشکر کرتے ہوۓ ہر اتوار کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کی خواہش کی محفل میں جناب سید ظہورالدین نائب صدرنشین دی سکندرآبادکوآپریٹیواربن بنک لمیٹیڈ ‘ ممتاز صحافی جناب غوث ارسلان ‘ جناب سلیم احمد فاروقی ( اردو اکیڈیمی جدہ ) جناب محمد حسین قادری عارف ( دباالفجیرہ ـ متحدہ عرب امارات ) ‘ ممتاز سماجی جہد کار ڈاکٹر ساجدہ خان ‘ڈاکٹر ثمینہ بیگم ‘ ڈاکٹر اسماء جبین ‘ جناب سعید حسین ‘ جناب حکیم حفیظ ‘ جناب سید حسین ‘
واجدہ بیگم ( ٹمریز) ‘ حمیدہ بیگم ‘ ذاکرہ بیگم ‘ مومنہ امةاللہ ‘ حمیدہ بیگم ‘ احمد خان ‘محمد عارف الدین ‘ محمد ہدایت اللہ خان ‘ پرویز حسین ‘ خواجہ زین العابدین’ عثمان رشید اور دوسروں نے شرکت کی آئندہ محفل یکم جون اتوار کو ابوالکلام آزاد ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ہی ہوگی