طالبات کو وکالت اور قانون کے پیشہ سے وابستہ ہونے کا مشورہ ۔جوڈیشیل سرویس ٹیسٹ میں کامیاب عریشہ نصرت کی تہنیتی تقریب

حیدرآباد۔22جون (راست) وکالت اور قانون ایسا پیشہ ہے جس سے وابستہ ہوکر سماج کی صحیح خدمات انجام دی جاسکتی ہے اور عام آدمی کو انصاف دلایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار تلنگانہ جوڈیشیل سرویسس میں کامیاب عریشہ نصرت نے کیا۔ وہ ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تہنیتی تقریب سے مخاطب تھیں۔
جناب فضل الرحمن خرم ڈائرکٹر ڈان ہائی اسکول کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں عریشہ نصرت کی خوش دامن صاحبہ شاہین فاطمہ کے علاوہ جناب منظور احمد ، جناب امتیاز صدیقی شہ نشین پر موجود تھے۔ عریشہ نصرت نے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر اور انجینئر بننے کا رجحان عام ہے، جبکہ وکالت پر کم توجہ دی جارہی ہے۔ حالانکہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس کی سماج کے ہر فرد کو ضرورت ہے۔ عام طور پر یہ باور کرواکر اس پیشہ سے وابستہ ہونے سے روکا جاتا ہے کہ اس میں زیادہ تر جھوٹ بولنا پڑتا ہے جو بالکل غلط ہے۔ عریشہ نصرت جن کے شوہر محمد اسد اللہ شریف جونیئر سول جج اور سسر محمد عبد اللہ شریف ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ جج ہیں
نے کہا کہ ان کا تعلق دہلی سے ہے اور وہ حیدرآباد کی بہو ہیں۔ جوڈیشیل سرویس امتحان پاس کرنے کے لئے انہوںنے سخت محنت کی ‘وہ تلگو زبان سے قطعی واقف نہیں تھیں اور اس امتحان میں کامیابی کے لئے تلگو جاننا اور اس کا امتحان میں کامیاب ہونا ضروری ہے ۔ چنانچہ انہوںنے تلگو سیکھی ‘وہ تلگو سے انگلش اور انگلش سے تلگو میں ترجمہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ انٹی گریٹیڈ لاء کورس میں داخلہ لیں اور اس کے تکمیل کے بعد وہ وکالت بھی کرسکتی ہیں اور جوڈیشیل ٹسٹ کامیاب کرکے جج بن سکتی ہیں، کسی بھی کمپنی کی لیگل ایڈوائزر بن سکتی ہیں، انہوںنے طالبات کے کئی سوالات کا جواب دیا۔ جناب منظور احمد ، جناب شجیع اللہ فراست، امتیاز صدیقی ، ڈاکٹر فاضل حسین پرویزنے بھی خطاب کیا۔جناب فضل الرحمن خرم نے مومنٹو پیش کیا۔
اس موقع پر عریشہ نصرت نے ڈان ہائی اسکول کے مختلف شعبہ جات بالخصوص روبوٹیک لیباریٹری کا معائنہ کیا۔ انہوں نے طالبات کے ڈسپلن اور ان کی اپٹوڈیٹ نالیج پر مسرت کا اظہار کیا۔