عبید الرحمٰن کی شمولیت سے جن سوراج تحریک کو ملی نئی جان

پٹنہ ۔ نمائندہ اردو لیکس
بہار کی سیاسی ماحول میں نئی تازگی اور ولولہ محسوس کیا جا رہا ہے، جہاں جن سوراج تحریک صرف نعروں کی حد کو عبور کر کے ایک عوامی حقیقی تحریک کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ آج جہان آباد میں تنظیم کی توسیعی میٹنگ میں مقامی عوام اور دیگر اضلاع سے آئی ہوئی بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔
اجلاس کا بنیادی مقصد تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، “بدلاؤ کا دستخط” مہم کو ہر پنچایت تک پہنچانا اور جمہوری انداز میں نئے مقامی قیادت کو ابھارنا تھا۔ واضح رہے کہ پارٹی نے ماہرِ تعلیم، سماجی جہدکار اور پس ماندہ طبقوں کے نمائندے عبید الرحمٰن کو جن سوراج اوورسیز کوآرڈینیٹر کے عہدے پر متفقہ طور پر نامزد کیا گیا۔
عبید الرحمٰن نے اپنی سماجی و تعلیمی خدمات، خصوصاً مہاجر اور پسماندہ طلبہ کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کے سرگرمِ شانہ حصہ کام اور بہت سی پسماندہ کمیونٹیز کے لیئے عملی اقدامات سے اس منصب کے حقدار بن کر یہ واضح کر دیا ہے کہ اب جن سوراج تحریک عوامی سطح کے ساتھ ساتھ عزمِ بین الاقوامی پہلو بھی اختیار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن سوراج تحریک نہ صرف عملاً پارلیمانی سیاست میں تبدیلی لائیے گی بلکہ پنچایتی سطح پر اِکٹھ اور عوامی امیدوں کا مرکز بن ابھر رہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ تحریک پورے بہار میں اپنی روایات اور اصولوں کی بنیاد پر مزید مضبوط ہوگی۔
اس اجلاس نے ایک مضبوط پیغام دیا: بہار عوام صرف چہروں کی سیاست نہیں، بلکہ سوچ اور خدمت کی سیاست چاہتے ہیں۔ عبید الرحمٰن کی شمولیت سے جن سوراج تنظيم کی تنظیم، وژن اور مقصدیت میں واضح ارتقاء آیا ہے۔ اگر جہان آباد واقعی تبدیلی چاہتا ہے، تو سیاسی جماعتوں اور پرانے آزمودہ طریقوں کے اس پار جاکر سوچنا ہوگا۔
اس دفعہ عوام کو شخصیات نہیں، سوچوں کی بنیاد پر انتخاب کرنا ہوگا۔