ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست

سعودی عرب، ریاض کی معروف تنظیم انڈین فرینڈس سرکل (آئی ایف سی) کے ادبی فورم کے زیر اہتمام 27 جون کی رات 9:00 بجے ایک شاندار سنجیدہ و مزاحیہ محفل کا صادق صاحب کے دولت خانے پر انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت بہار کے مشہور و معروف شاعر ضیاء عرشی نے کی جو ادبی فورم کے منتظمینِ میں سے ہیں ؛جبکہ نظامت کے فرائض دانش ممتاز نے انجام دیئے
بحیثیت مہمانِ خصوصی اسماعیل روشن اسٹیج پر جلوہ افروز رہے ۔ محفل کا آغاز ادبی فورم کی روایت کے مطابق تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کی ذمہ داری اکرم علی اکرم نے ادا کی. دانش ممتاز نے اپنی مترنم آواز میں ہدیئہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔صادق صاحب کے پرتکلف عشائیہ کے بعد باضابطہ شعری نشست کا آغاز ہوا, دانش ممتاز کی خوبصورت نظامت نے مشاعرہ کو کافی دلچسپ بنا دیا تھا۔ صدارتی خطبے میں صدرِ محفل ضیاء عرشی نے شعراء کے کلام کی خوب تعریف کی۔ خصوصاً مزاحیہ تخلیقات پر صدرِ محفل نے کہا کہ طنز و مزاح کی کیفیت پیدا کرنا بہت مشکل کام ہے اور ادبی فورم کے ادباء قابلِ مبارکباد ہیں
کہ انہوں نے بڑی خوبی و مہارت سے اسے انجام دیا, واضح رہے کہ اس مشاعرے میں صرف ادبی فورم ریاض کے شعراء ہی شریک رہے , مشاعرہ مختلف مراحل طے کرتا ہوا تقریباً رات 11:30 بجے سعودی وقت کے مطابق اختتام پذیر ہوا۔ مشاعرے میں جن شعراء حضرات نے کلام پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی ان میں اکرم علی اکرمؔ، حسان عارفی، سعید اختر آعظمی افتخار راغب، دانش ممتاز، اسماعیل روشن اور صدرِ محفل ضیاء عرشی شامل تھے۔ مشاعرے میں پڑھے گئے منتخب اشعار نذر قارئین ہیں.
اکرم علی اکؔرم
طوفاں سے روز لڑنے کی عادت رہی ہمیں
ہم نے بھنور سے خود کو علیحدہ نہیں کیا
سعید اختر
طویل ہجر کی شب بیکراں یہ خاموشی
چراغ یاد کے روشن ہیں انتظارتوہے
ضیاء عرشی
جھوٹی سخاوتوں کا تماشا نہ کیجئے
ایسے کسی غریب کو رسوا نہ کیجئے
حسان عارفی
میں جا چکا تھا دور سرابوں کے شہر سے
تم نے مجھے پکار کے اچھا نہیں کیا
افتخار راغب
پہلے سرِ غرور کچلنے تو دیجیے
پہلے تو مجھ ضعیف نے حملہ نہیں کیا
اسماعیل روشن
جیسی بھی تھی گذر گئ اپنی یہ زندگی
فطرت میں سادگی تھی دکھاوا نہیں کیا دانش ممتاز
کیسا یہ انتظار ہے امید و رنج ہے
گرچہ کسی نے آنے کا وعدہ نہیں کیا